تلنگانہ مسودہ بل میں رکاوٹیں دستور ہند کی توہین کے مترادف

حیدرآباد۔31جنوری(سیاست نیوز) دستور ہند کی حفاظت وریاست کے تمام خطوں سے انصاف کاعہد لینے کے باوجود چیف منسٹر کر ن کماریڈی نے ایوان اسمبلی میں تلنگانہ مسودہ بل پر بحث میں رکاوٹیںکھڑی کرتے ہوئے دستور ہند کی توہین کی ہے۔ رکن اسمبلی وفلورلیڈر مسٹر جی ملیش نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے پارٹی ہیڈکوارٹر مخدوم بھون میںان خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہاکہ چیف منسٹر کے عہد لیتے وقت چیف منسٹر کرن کماریڈی نے دستور ہند کی حفاظت کا وعدہ کیا تھاباوجو د اسکے انہوں نے صدر جمہوریہ کی دستخط کے بعد ارٹیکل 3کے تحت تیارکردہ تلنگانہ مسودہ بل پر بحث میںرکاوٹیں پیدا کی ہیں۔انہوں نے کہاکہ سیما آندھرا قائدین کی مخالف تلنگانہ سازشوں کے باوجودایوان اسمبلی کے80ارکان نے بل پر بحث میںحصہ لیا اور9063تاثرات بل پر پیش کئے گئے جو مخالف تلنگانہ سازشیوں کے لئے منھ توڑ جواب کے مترادف ہے۔

انہوں نے مزیدکہاکہ ریاستی اسمبلی تلنگانہ ریاست کی تشکیل کا فیصلہ کرنے والا ادارہ نہیں ہے انہوں نے پارلیمنٹ میں 5فبروری سے شروع ہونے والی بحث میںتلنگانہ بل کی منظوری کو یقینی قراردیتے ہوئے کہاکہ کانگریس کے علاوہ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا‘ بی جے پی اور یوپی اے کی دیگر حلیف جماعتیں پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میںاس بل کو منظور کروائیں گے۔انہوں نے ٹی آر ایس کے راجیہ سبھا امیدوار کی تائید کے فیصلے پر اٹھائے گئے سوال کاجواب دیتے ہوئے کہاکہ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیانے تلنگانہ کے دس اضلاع کے علاوہ ریاست کے دیگر علاقوں میںبھی علیحدہ ریاست تلنگانہ تحریک کی حامی رہی اور تلنگانہ راشٹرایہ سمیتی کا بھی ایک نکاتی ایجنڈہ علیحدہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل ہے جس کی بنیادپر کمیونسٹ پارٹی آف انڈیانے راجیہ سبھا کے انتخابات میںٹی آرایس کے امیدوار کی تائیدکا اعلان کیا ہے۔