نظام آباد:24؍ جنوری (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) علیحدہ ریاست تلنگانہ مسودہ بل پراسمبلی میں بحث کیلئے ایک ہفتہ توسیع کرنے سے کوئی اعتراض نہیں ہے اور یہ بل پارلیمنٹ میں زور کامیاب ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار تلنگانہ جاگرتی کے صدرکے کویتا کل نظا م آباد میں تلنگانہ ودیارتھی سدسو کے اجلاس سے مخاطب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ60 سال کی جدوجہد کے نتیجہ میں 40دن میں تلنگانہ کا قیام عمل میں آرہا ہے لہذا اسمبلی میں بحث کیلئے ایک ہفتہ توسیع کرنے سے کوئی اعتراض نہیں ہے لیکن یہ بل زور کامیاب ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ پروفیسر جئے شنکر نے تلنگانہ کے ساتھ ہوئی نا انصافیوں کا تفصیلی ریکارڈ درج کیا ہے تلنگانہ کے قیام میں طلباء کا کردار اہمیت کا حامل ہوگا چیف منسٹر مسٹر این کرن کمارریڈی پر تنقید کرتے ہوئے شریمتی کویتا نے کہا کہ جنٹل مین کی حیثیت رکھنے والی کرکٹر کرن کمارریڈی منٹل مین( پاگل ) کی طرح کردار ادا کررہے ہیں
تلنگانہ کے حصول کیلئے ایک ہزار طلباء نے اپنی جان کی قربانی پیش کی اور ان کی قربانیوں کے نتیجہ میں تلنگانہ کا قیام ہورہا ہے تلگودیشم پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ تلگودیشم کے سربراہ چندرا بابو نائیڈو کا دماغی توازن ختم ہوچکا ہے انہوں نے نیتاجی سبھاش چندرا بوس اور پروفیسر جئے شنکر کے اصولوں کی بنیاد پر ہی تلنگانہ کیلئے جدوجہد کیا جارہا ہے شریمتی کویتا نے سبھاش چندرا بوس اور پروفیسر جئے شنکر کی تصویر پر پھول مالا چڑھاکر زبردست خراج عقیدت پیش کی اور طلباء سے خواہش کی کہ تلنگانہ کی تہذیب اور روایت کو برقرار رکھیں اور تعلیم کے حصول میں دلچسپی دکھاتے ہوئے اعلی تعلیم حاصل کرنے کی خواہش کی انہوں نے کہا کہ اولیائے طلباء کی امیدوں کے مطابق تعلیمی میدان میں آگے بڑھنے کی ہدایت دی اور آنے والے تلنگانہ میں طلباء مسابقتی امتحانات میں شرکت کرتے ہوئے آئی اے ایس ، آئی پی ایس عہدوں پر فائز ہوتے ہوئے ریاست کیلئے خدمت انجام دے ۔ اس اجلاس میں ٹی آرایس کے اربن انچارج بسوا لکشمی نرسیا ، ضلع ٹی آرایس صدر ایگا گنگاریڈی،ٹی آرایس قائدین فہیم قریشی، اختر احمد و دیگر بھی موجود تھے۔