میدک۔/26اپریل، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ٹی آر ایس سربراہ جناب کے چندر شیکھر راؤ نے کہا کہ نئی ریاست تلنگانہ میں مستقر میدک کو نیا ضلع بناتے ہوئے ضلع ہیڈکوارٹر کا درجہ دیا جائے گا۔ضلع ہیڈکوارٹر آنے کے بعد میدک ٹاؤن خودبخود ترقی یافتہ ٹاون بن جائے گا۔ اس طرح نئی ریاست تلنگانہ میں مسلمانوں کی فلاح و بہبود کیلئے ہر شعبہ میں 12فیصد تحفظات فراہم کئے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ پیشرو حکومتیں انتخابات کے سامنے ہتھیلی میں جنت دکھانے کی باتیں کرتے ہوئے ہمیشہ سے اقلیتوں کے ووٹ حاصل کرتی رہیں لیکن کے سی آر جو کہتا ہے وہ کردکھاتا ہے، اقتدار ملنے کے چار ماہ کے اندر 12فیصد تحفظات پر عمل آوری کو یقینی بنایا جائے گا۔ مسٹر چندر شیکھر راؤ نے میدک کے سی ایس آئی گراؤنڈ ( چرچ آف ساؤتھ انڈیا ) پر ایم ایل اے امیدوار محترمہ ایم پدما دیویندر ریڈی اور خود ان کے بحیثیت امیدوار لوک سبھا انتخابی جلسہ سے خطاب کے دوران ان خیالات کا اظہار کیا۔ چندر شیکھر راؤ نے کہا کہ کے سی آر کی قیادت میں قائم ہونے والی نئی ریاست ہندو مسلم امن کا ایک گلدستہ ہوگی۔ انہوں نے تلگودیشم سربراہ چندرا بابو نائیڈو اور نریندر مودی کو اپنی شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ انہیں چندرا بابو کے چہرے میں مودی کا چہرہ نظر آرہا ہے۔انہوں نے چندرا بابو کے اقتدار میں نریندر مودی کی حیدرآباد آمد پر جیل میں ڈال دینے کی بات کہی تھی اور ایک مکتوب بھی اس وقت کے وزیر اعظم واجپائی کو روانہ کیا تھا، پھر اب بابو نے اقتدار کی ہوس میں بھاجپا سے اتحاد بنایا اور مودی کو بحیثیت وزیر اعظم مان لیا۔ کے سی آر کی تقریر کے دوران نماز مغرب کی اذان ہورہی تھی جس پر انہوں نے اپنی تقریر کو روکتے ہوئے چند منٹ بیٹھ گئے۔اس موقع پر امیدوار حلقہ اسمبلی میدک پدمادیویندر ریڈی ، ٹی آر ایس پولیٹ بیورو ممبر موظف آئی اے ایس آفیسر کے ٹی رمنا چاری، ایم گنگادھر نے بھی مخاطب کیا۔ مرزا سلیم بیگ پٹیل نے کے سی آر کو ٹوپی پہناتے ہوئے شال پوشی کی۔ دوران تقریر مسٹر کے سی آر نے آنجہانی ریاستی وزیر کی اہلیہ سابق رکن اسمبلی میدک محترمہ کرنم اوما دیوی اور ان کے فرزند سوما شیکھر راؤ کا پارٹی سے وابستہ ہونے پر پارٹی میں خیرمقدم کیا۔