تلنگانہ حکومت میں راجگوپال کے زیرقبضہ وقف اراضیات کی تحقیقات

نظام آباد میں رکن پارلیمنٹ مدھو گوڑ یشکی کا اعلان

نظام آباد:24؍ فروی ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) رکن پارلیمنٹ مسٹر مدھوگوڑ یاشکی آج نظام آباد پہنچنے پر کانگریس قائدین نے ان کا زبردست خیر مقدم کیا ۔علیحدہ ریاست تلنگانہ کا قیام اور پارلیمنٹ میں بل کی کامیابی کے بعد پہلی مرتبہ نظام آباد پہنچنے پر کانگریس کارکنوں نے آج مدھوگوڑ یاشکی کا آج مادھاوا نگر پہنچ کر ان کا خیر مقدم کیا۔ صدر ضلع کانگریس طاہر بن حمدان کی قیادت میں کانگریس کارکنوں نے مادھاوا نگر سے ریالی کے ذریہ پھولانگ، گاندھی چوک، نہروپارک سے ہوتے ہوئے کانگریس بھون تک ریالی نکالی گئی ریالی میں صدر ضلع کانگریس طاہر بن حمدان، کانگریس قائدین گڑگو گنگادھر، سید نجیب علی، عمر ستار، ایم اے قدوس، مولانا کریم الدین، کیشو وینو، میسالا سدھاکر، تروپتی ریڈی، دیاکر گوڑ کے علاوہ سینکڑوں کارکن ریالی میں موجود تھے مسٹر مدھوگوڑ یاشکی نے نہروپارک پر شہیدان تلنگانہ کو خراج عقیدت پیش کیا اور کانگریس بھون پہنچ کر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ علیحدہ ریاست تلنگانہ کے قیام کو روکنے کیلئے چندرا بابو نائیڈو، جگن موہن ، لگڑا پاٹی راج گوپال ، سیما آندھرا کے قائدین نے انتھک کوشش کی لیکن کانگریس ابتداء سے اس مسئلہ پر سنجیدہ تھی اور اپنے وعدہ کے مطابق تلنگانہ کا قیام عمل میں لایا ہے لہذا تلنگانہ کی عوام کانگریس کو آئندہ انتخابات میں بھی اقتدار پر لائیں۔مدھوگوڑ یاشکی نے وائی ایس آرکانگریس صدر پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وائی ایس جگن تلنگانہ کے قیام کو روکنے کیلئے بی جے پی قائد ایل کے اڈوانی کے پیر پکڑنے پر مجبور ہوگئے تھے۔

وائی ایس جگن تلنگانہ میں یاترا کرنے کے اعلان پر مسٹر مدھوگوڑ یاشکی نے کہا کہ جگن تلنگانہ میں یاترا کریں تو تلنگانہ کی عوام خاموش نہیں رہے گی سابق کی طرح اس مرتبہ بھی برا انجام ہوگا ۔ چیف منسٹر مسٹر کرن کمارریڈی اپنے وجود کی بقاء کیلئے ذاتی جماعت قائم کرنے کی کوشش میں ہیں ۔ کرن کمارریڈی بجھتا ہوا چراغ ہے ۔ لگڑاپاٹی راجگوپال ایک تاجر ہے اور یہ تجارت کے فائدہ کیلئے ہی تلنگانہ کے قیام میں رکاوٹ پیدا کرنے کی کوشش کی ۔ وقف کی اراضیات کو غیر مجاز طریقہ سے حاصل کرتے ہوئے کروڑہا روپئے کاکاروبار کیا ہے تلنگانہ کی حکومت میں ان تمام چیزوں کی تحقیقات کی جائے گی۔ ٹی آرایس ، کانگریس میں ضم ہونے کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر یہ معاملہ ہائی کمان پر چھوڑ دیا گیا ہے سیما آندھرا سے تعلق رکھنے والے پارٹیاں کس صورت سے تلنگانہ کا دورہ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے اس بارے میں بھی استفسار کرنے کا عوام سے مطالبہ کیا۔سیما آندھرا قائدین کی حرکتوں سے سیما آندھرا قائدین بھی واقف ہے

اور ان سے خوش نہیں ہے انہوں نے تلگودیشم سے تعلق رکھنے والے تلنگانہ کے قائدین سے خواہش کی کہ تلگودیشم کی پالیسی اور ان کے سربراہ چندرا بابو نائیڈو کی پالیسی واضح ہوگئی ہے کیونکہ انہوں نے قومی سطح پر اڈوانی ترنمول کانگریس، اے اے آئی جی کے اوردیگر پارٹیوں سے مفاہمت کرتے ہوئے روپئے کی لالچ بتاتے ہوئے تلنگانہ کے قیام میں رکاوٹ پیدا کرنے کی کوشش کی ہے لہذا تلنگانہ کے تمام قائدین تلگودیشم سے مستعفی ہوتے ہوئے کانگریس میں شمولیت اختیار کرنے کی خواہش کی۔ انہوں نے کہا کہ بحیثیت تلنگانہ کے باشندے پارلیمنٹ میں تلنگانہ کے بل کی کامیابی کیلئے ہر ممکن کوشش کی ہے تلنگانہ کی بل کی کامیابی پر تعاون کرنے والے تمام جماعتوں اور یو پی اے چیرپرسن سونیا گاندھی، نائب صدر کل ہندکانگریس راہول گاندھی اور دیگر سے اظہار تشکر کیا۔