تلنگانہ تشکیل دینے وزیراعظم پر جئے پال ریڈی کا زور

عاجلانہ فیصلہ کیلئے بھی درخواست ، منموہن سنگھ سے تلنگانہ مسئلہ پر مرکزی وزیر کی تفصیلی بات چیت
نئی دہلی 8 جولائی (یو این آئی) آندھراپردیش سے تعلق رکھنے والے کانگریس کے سینئر لیڈر اور مرکزی وزیر پٹرولیم جئے پال ریڈی نے آج وزیراعظم منموہن سنگھ سے ملاقات کی اور ان پر زور دیا کہ تلنگانہ تشکیل کے لئے عاجلانہ اقدامات کئے جائیں۔ گزشتہ ہفتہ تلنگانہ مسئلہ پر سیاسی بحران اُس وقت اُٹھ کھڑا ہوا جب تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے کانگریس کے ارکان اسمبلی اور ارکان پارلیمنٹ نے استعفیٰ دیا۔ آندھراپردیش کے وزراء نے علیحدہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل کا مطالبہ کرتے ہوئے استعفے پیش کئے ہیں۔ وزیراعظم منموہن سنگھ سے ملاقات کے بعد اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے جئے پال ریڈی نے کہاکہ اُنھوں نے تلنگانہ مسئلہ پر اپنے نکتہ نظر کو وزیراعظم کے سامنے رکھا ہے۔ انھوں نے وزیراعظم پر زور دیا ہے کہ وہ علیحدہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل کے لئے جلد سے جلد کوئی فیصلہ کریں۔ پارٹی ذرائع نے کہاکہ وزیراعظم منموہن سنگھ سے تقریباً نصف گھنٹہ ہوئی ملاقات کے دوران جئے پال ریڈی نے اِن پر جلد سے جلد فیصلہ کرنے پر زور دیا۔ سمجھا جاتا ہے کہ جئے پال ریڈی نے وزیراعظم کو بتایا ہے کہ آندھراپردیش میں علیحدہ ریاست تلنگانہ کے قیام کے لئے پیدا ہونے والے جذبات کو ملحوظ رکھنا ہی ضروری ہے۔ اس سے ہٹ کر کوئی متبادل نہیں ہوسکتا۔ تلنگانہ کے عوام علیحدہ ریاست کے حامی ہیں۔ ان کے احساسات کو تکمیل کا جامہ پہنانا ضروری ہے۔ علیحدہ ریاست تلنگانہ کیلئے علاقہ سے تعلق رکھنے والے کئی ارکان اسمبلی اور ارکان پارلیمنٹ نے اپنے مطالبہ کی حمایت میں مرکز پر دباؤ ڈالنے کے حصہ کے طور پر استعفے پیش کئے ہیں۔ تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے 35 کانگریس ارکان اسمبلی اور پارٹی کے 11 ارکان پارلیمنٹ نے اس مسئلہ پر استعفیٰ دیا ہے۔ کل ہی تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے طلبہ نے اپنے مطالبہ کے حق میں تلنگانہ بھر میں ریالیاں منظم کیں اور احتجاجی مظاہرے کرتے ہوئے اپنی جماعتوں سے بائیکاٹ کیا۔ اسکولس، کالجوں اور مختلف یونیورسٹیوں کے طلبہ نے احتجاجی ریالی نکالی۔ ورنگل، محبوب نگر، نلگنڈہ اور میدک جیسے ٹاؤنس میں طلبہ کا احتجاجی مظاہرہ مؤثر رہا۔ طلبہ نے انسانی زنجیر بناکر اپنے مطالبہ کے حق میں احتجاج کیا۔ طلبہ کا مطالبہ تھا کہ مرکزی حکومت علیحدہ ریاست تلنگانہ کے قیام کے لئے فوری اقدامات کرے۔ تلنگانہ کی نمائندگی کرنے والے دیگر کانگریس قائدین نے بھی مرکز پر دباؤ ڈالتے ہوئے علیحدہ ریاست کیلئے جلد سے جلد فیصلہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔