تلنگانہ ایمپلائیز کانفیڈریشن کے دوسرے مرحلے کا احتجاجی پروگرام

مطالبات پورے نہ ہونے پر یکم جنوری سے ایجی ٹیشن میں شدت پیدا کرنے کا فیصلہ
حیدرآباد۔ 30 نومبر (سیاست نیوز) تلنگانہ ایمپلائیز کانفیڈریشن (TEC) کی جانب سے اس کے مطالبات کیلئے دوسرے مرحلے کے احتجاجی پروگرامس کا منصوبہ ہے۔ اس کے مطالبات میں عہدیداروں کی تقسیم اور ہیلتھ کارڈس کی اساس پر ملازمین کو رقم کے بغیر طبی خدمات کی فراہمی کیلئے خانگی ہاسپٹلس کے ساتھ معاہدہ کرنا شامل ہے۔ آج یہاں ایک پریس نوٹ میں ٹی ای سی کے چیرمین ای وینکٹیشم نے کہا کہ احتجاجی پروگرام یکم جنوری سے شروع کیا جائے گا۔ ٹی ای سی نے حج ہاؤز میں ایک اجلاس منعقد کیا جس میں 30 سروس آرگنائزیشنس نے شرکت کی۔ اس اجلاس میں ان کے واجبی مطالبات پر تبادلہ خیال کیا گیا اور اگر حکومت ان کے مطالبات قبول نہ کرے تو ایسی صورت میں ایجی ٹیشن میں شدت پیدا کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ ٹی ای سی کی جانب سے ڈسمبر میں اضلاع کا دورہ کیا جائے گا اور تمام سطحوں پر دباؤ ڈالا جائے گا۔ ان کے مطالبات میں ترقی اور تبادلوں پر امتناع برخاست کرنا، ملازمین کو فوری ان کے ہوم اسٹیٹس کو منتقل کرنا ڈسٹرکٹ، زونل اور مقامی سطح پر، خالی جائیدادوں کو پُر کرنے اعلامیہ کی اجرائی، سبکدوشی کی عمر میں اضافہ کرکے اسے 60 سال کرنا، ایس سی، ایس ٹی، بی سی، مائناریٹی اور ویمنس ڈیولپمنٹ کارپوریشنس میں کام کرنے والے ملازمین کیلئے گورنمنٹ پینشن اسکیم منظور کرنا شامل ہے۔ کہا گیا ہے کہ اگر ماہ ڈسمبر کے اختتام تک ملازمین کی تقسیم کے عمل کو مکمل کرکے ملازمین کو متعلقہ ریاستوں میں تعیناتی عمل میں نہ لائی جائے اور سرکاری ملازمین کیلئے خانگی ہاسپٹلس کے ساتھ یادداشت مفاہمت پر دستخط کرکے مفت علاج کی سہولتوں کا آغاز نہ ہونے کی صورت میں احتجاج میں شدت پیدا کرتے ہوئے یکم جنوری سے احتجاجی پروگرام شروع کرنے کا متفقہ فیصلہ کیا۔ مسٹر ای وینکٹیشم صدرنشین تلنگانہ ایمپلائیز کانفیڈریشن نے اجلاس عام کی صدارت کی۔ اجلاس عام کا حج ہاؤز، نامپلی میں آل مائناریٹی ایمپلائیز ویلفیر اسوسی ایشن (آل میوا) کے آفس میں انعقاد عمل میں آیا۔ اس اجلاس میں مسرس محمد عبدالرشید ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ قبائیلی بہبود ڈی سرویا، ڈی سرینواسلو، معاون صدورنشین پی مدھو سدن آرگنائزنگ سیکریٹری و دیگر عہدیدار بھی شریک تھے۔