تلنگانہ اور آندھرا پردیش کے لیے اہم عمارتوں کی تقسیم

اسمبلی کی نئی عمارت تلنگانہ اور قدیم عمارت آندھرا پردیش کو الاٹ ، کونسل کی موجودہ عمارت آندھرا پردیش اور جوبلی ہال تلنگانہ کے لیے مختص
حیدرآباد۔/30مئی، ( سیاست نیوز) اب جبکہ آندھرا پردیش کی تقسیم اور دو نئی ریاستوں کے وجود میں آنے کیلئے صرف دو دن باقی ہیں‘ دونوں حکومتوں کی موثر کارکردگی کیلئے اسمبلی، کونسل اور سکریٹریٹ کی عمارتوں کے الاٹمنٹ کا کام مکمل کرلیا گیا ہے۔ چیف سکریٹری ڈاکٹر کے پی کے موہنتی نے اس سلسلہ میں آج احکامات جاری کرتے ہوئے اہم عمارتوں کو تلنگانہ اور آندھرا پردیش ریاست میں تقسیم کردیا ہے۔ احکامات کے مطابق ریاستی اسمبلی کی نئی عمارت جس میں آندھرا پردیش اسمبلی کا اجلاس منعقد ہوتا تھا اسے تلنگانہ اسمبلی کیلئے الاٹ کیا گیا ہے۔ جبکہ اسمبلی کی قدیم عمارت کو نئی ریاست آندھرا پردیش کیلئے الاٹ کیا گیا۔ قدیم عمارت جو کہ نظام دورِ حکومت کی یادگار ہے اس میں گورنر اسمبلی اور کونسل کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے رہے ہیں۔ قانون ساز کونسل کی موجودہ عمارت کو آندھرا پردیش ریاست کیلئے مختص کیا گیا جبکہ تلنگانہ قانون ساز کونسل کے اجلاس جوبلی ہال میں منعقد ہوں گے جسے کونسل ہال میں تبدیل کیا جائے گا۔

اس تبدیلی کے بعد جوبلی ہال اب کسی بھی تقریب کیلئے دستیاب نہیں رہے گا۔ بیگم پیٹ میں موجود چیف منسٹر کیمپ آفس تلنگانہ چیف منسٹر کیلئے الاٹ کیا گیا ہے، یہ عمارت ڈاکٹر وائی ایس راج شیکھر ریڈی دور حکومت میں تعمیر کی گئی تھی اور کرن کمار ریڈی بھی اسی کیمپ آفس سے اپنی سرکاری مصروفیات جاری رکھے ہوئے تھے۔ آندھرا پردیش ریاست کے چیف منسٹر کیلئے راج بھون سے متصل لیک ویو گیسٹ ہاؤز کو الاٹ کیا گیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ واستو ماہرین کے مشورہ پر تلنگانہ کے متوقع چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ بیگم پیٹ میں واقع کیمپ آفس میں قیام کے حق میں نہیں ہیں اور وہ کندن باغ کے علاقہ میں دو سرکاری عمارتوں کو کیمپ آفس میں تبدیل کرنے کے خواہاں ہیں۔ پارلیمنٹ میں ریاست کی تنظیم جدید سے متعلق بل کی منظوری کے بعد صدر جمہوریہ نے 2جون اپوائنٹیڈ ڈے کے طور پر مقرر کیا ہے

جس دن تلنگانہ اورآندھرا پردیش دو علحدہ ریاستوں کی شکل اختیار کرلیں گے اور ملک کی 29ویں ریاست کے طور پر تلنگانہ قرار پائے گی۔ پارلیمنٹ میں منظورہ بل کے مطابق حیدرآباد میں گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے حدود آئندہ دس برسوں کیلئے دونوں ریاستوں کے مشترکہ دارالحکومت کے طور پر رہیں گے۔ چیف سکریٹری نے ریاستی سکریٹریٹ میں دونوں ریاستوں کیلئے علحدہ عمارتیں الاٹ کی ہیں۔ موجودہ سکریٹریٹ کے اے، بی، سی اور ڈی بلاکس کو تلنگانہ حکومت کیلئے الاٹ کیا گیا ہے جبکہ آندھرا پردیش حکومت کیلئے ایل، جے، نارتھ ایچ، ساؤتھ ایچ اور کے بلاکس کو مختص کیا گیا ہے۔ غیر منقسم آندھرا پردیش کے چیف منسٹر کا دفتر سی بلاک میں موجود تھا تاہم اب یہ تلنگانہ کے چیف منسٹر کا دفتر ہوگا۔ چیف سکریٹری نے وزراء کے کوارٹرس اور ایم ایل اے کوارٹرس کی بھی تقسیم عمل میں لائی ہے۔ جوبلی ہلز میں واقع منسٹرس کوارٹرس میں 1 تا 15 کوارٹرس تلنگانہ وزراء کیلئے ہوں گے جبکہ 16تا30 نمبر کے کوارٹرس آندھرا پردیش کے وزراء کی رہائش کیلئے الاٹ کئے گئے ہیں۔ آدرش نگر میں واقع ایم ایل اے کوارٹرس میں 11تا19بلاکس، 20تا23ڈیلکس بلاکس، حیدر گوڑہ میں ایم ایس I بلاک آندھرا پردیش کے ارکان اسمبلی کیلئے ہوں گے جبکہ آدرش نگر ایم ایل اے کوارٹرس میں 1تا 10بلاکس، 24نمبر بلاک ڈاکٹرس کوارٹرس ( دو منزلہ عمارت ) ، حیدر گوڑہ کا ایم ایس IIبلاک تلنگانہ ارکان اسمبلی کے لئے الاٹ کیا گیا ہے۔ تمام عمارتوں کی تنظیم نو کا کام تیزی سے جاری ہے۔