تلنگانہ اور آندھرا پردیش میں ایمسیٹ کے انعقاد پر تنازعہ میں شدت

حکومت آندھرا پردیش ہائی کورٹ اور مرکزی حکومت سے رجوع ہونے کی خواہاں ، جی سرینواس آندھرا پردیش کے وزیر کا بیان
حیدرآباد۔ 31 ۔ ڈسمبر (سیاست نیوز) پیشہ ورانہ کورسس میں داخلہ سے متعلق اہلیتی امتحان ایمسیٹ کے انعقاد کا تنازعہ مزید شدت اختیار کرتا دکھائی دے رہا ہے۔ آندھراپردیش حکومت نے اس مسئلہ کو ہائی کورٹ اور مرکزی حکومت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا۔ آندھراپردیش کے وزیر فروغ انسانی وسائل جی سرینواس راؤ نے کہا کہ ان کی حکومت ایمسیٹ تنازعہ کے مسئلہ پر مرکز سے رجوع ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اگر تلنگانہ حکومت ایمسیٹ کے انعقاد کے سلسلہ میں گورنر ای ایس ایل نرسمہن کی تجویز کو قبول نہیں کرے گی تو مرکز اور ضرورت پڑنے پر ہائی کورٹ سے رجوع ہوں گے ۔ سرینواس راؤ نے کہا کہ گورنر نے ایمسیٹ کے دونوں ریاستوں میں علحدہ علحدہ انعقاد کے بجائے مشترکہ انعقاد کی تجویز پیش کی۔ واضح رہے کہ تلنگانہ حکومت اپنی ریاست میں علحدہ ایمسیٹ کے انعقاد کا اعلان کرچکی ہے جبکہ آندھراپردیش حکومت کا دعویٰ ہے کہ آندھراپردیش تنظیم جدید بل 2014 ء کے مطابق آندھراپردیش حکومت دونوں ریاستوں کیلئے مشترکہ ایمسیٹ کے انعقاد کا حق رکھتی ہے۔ اس تنازعہ کو حل کرنے کیلئے ریاستی گورنر ای ایس ایل نرسمہن نے دونوں ریاستوں کے وزرائے تعلیم کو طلب کیا تھا۔

بتایا جاتا ہے کہ انہوں نے تلنگانہ حکومت کی ہٹ دھرمی پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے باہم مشاورت کے ذریعہ مسئلہ کی یکسوئی کی ہدایت دی۔ گورنر کی جانب سے مشترکہ اجلاس کے باوجود تلنگانہ حکومت اپنے موقف پر اٹل ہے۔ آندھراپردیش کے وزیر جی سرینواس راؤ نے اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے تلنگانہ حکومت کے رویہ پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ آندھراپردیش تنظیم جدید بل کی خلاف ورزی کی جارہی ہے ۔ انہوں نے تلنگانہ حکومت کے سخت گیر موقف پر شدید اعتراض کیا اور کہا کہ فاسٹ ، انٹر اور وطنیت سے متعلق امور پر تلنگانہ حکومت کا موقف نامناسب ہے۔ انہوں نے اشارہ دیا کہ آندھراپردیش حکومت ضرورت پڑنے پر عدالت اور مرکز سے رجوع ہوگی۔ سرینواس راؤ نے کہا کہ تلنگانہ اسٹیٹ کونسل فار ہائیر ایجوکیشن مسلمہ ادارہ نہیں ہے اور اسے اس طرح کے امتحان کے انعقاد کا حق نہیں۔ سرینواس راؤ کا کہنا ہے کہ آندھراپردیش حکومت ایمسیٹ 2015 ء کے انعقاد کے لئے تیار ہے اور گورنر کی تجویز کے مطابق 2016 ء میں تلنگانہ حکومت یہ امتحان منعقد کرسکتی ہے ۔ انہوں نے تلنگانہ کے وزیر تعلیم جگدیش ریڈی پر آندھراپردیش کونسل فار ہائیر ایجوکیشن کے صدرنشین وینو گوپال ریڈی کو دھمکانے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ وینوگوپال ریڈی اپنی جان کو خطرہ محسوس کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جگدیش ریڈی نے وینو گوپال ریڈی کے چیمبر میں نہ صرف ہنگامہ آرائی کی بلکہ ان کے خلاف ناشائستہ الفاظ کا استعمال کیا۔ سرینواس راؤ نے کہا کہ آندھراپردیش حکومت کی جانب سے تلنگانہ کے محکمہ تعلیم سے بارہا ربط پیدا کرنے کی کوشش کی گئی لیکن ناکامی ہوئی ۔ بارہا کوششوں کے باوجود تلنگانہ حکومت نے آندھراپردیش کو نظرانداز کیا جس کے بعد آندھراپردیش حکومت نے ایمسیٹ کی تاریخوں کا اعلان کیا۔