تلاوت قرآن افضل ترین عبادت

جامع مسجد میدک میں جلسہ شب قدر، مفتی مستان علی کی مخاطبت
میدک /27 جولائی (راست) جامع مسجد میدک میں مرکزی جلسہ شب قدر سے خطاب کرتے ہوئے مفتی محمد مستان علی قادری ناظم اعلی جامعۃ المؤمنات نے کہا کہ شب قدر ایک ایسی مقدس رات ہے، جو ہزار مہینوں سے بہتر ہے۔ اس رات میں فرشتے اور حضرت جبرئیل علیہ السلام اپنے پروردگار کے حکم سے ہر امر خیر کو لے کر اترتے ہیں۔ علماء کرام کہتے ہیں کہ شب قدر طاق راتوں میں تلاش کرو، جب کہ جمہور کے نزدیک شب قدر ۲۷؍ رمضان کو ہے۔ حدیث مبارکہ میں ہے کہ لیلۃ القدر میں ایمان و اخلاص کے ساتھ عبادت کی جائے تو اللہ تعالی بندے کے سال بھر کے گناہوں کو بخش دیتا ہے۔ شب قدر میں توبہ و استغفار کا خوب اہتمام کریں اور غفلت میں ہرگز نہ پڑیں، کیونکہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ ’’جس نے استغفار کو لازم کرلیا، اللہ تعالی اس کو ہر قسم کے غم و اندوہ سے محفوظ رکھے گا، تنگی نکلنے کی صورت پیدا فرمائے گا اور اس کو ایسی جگہ سے رزق دے گا، جہاں سے وہ گمان بھی نہیں رکھتا‘‘۔ انھوں نے کہا کہ قرآن مجید اس مقدس رات میں حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل ہوا۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ ’’میری امت کی افضل ترین عبادت قرآن مجید کی تلاوت ہے‘‘۔ جو لوگ قرآن مجید پر ایمان لاتے ہیں اور عمل کرتے ہیں، اللہ تعالی ان کو دنیا و آخرت میں رفعت و عزت عطا فرماتا ہے اور جو لوگ قرآن مجید پر عمل نہیں کرتے، ان کو اللہ تعالی ذلیل کردیتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ قرآن مجید کے فضائل و برکات تمام چیزوں سے اعلی و اکمل ہے۔ قرآن مجید کا فیضان ان افراد پر جاری و ساری رہتا ہے، جو متقی و پرہیزگار ہوتے ہیں اور جن کا عمل اخلاص کی بنیاد پر قائم رہتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ قرآن مجید ساری دنیا کے افراد کے لئے مشعل راہ ہے، جس میں حیات و ممات کی تمام راہیں متعین کردی گئی ہیں۔ قرآن مجید کو سمجھنے کے لئے صاحب قرآن سے محبت لازم ہے۔ مفتی محمد عبد الواسع صوفی صدر سٹی سنی علماء بورڈ نے کہا کہ جب ماہ رمضان کی آمد ہوتی ہے تو اللہ تعالی جنت کے دروازوں کو کھول دیتا ہے اور جہنم کے دروازے بند کردیتا ہے۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ خوش خبری عطا فرمائی ہے کہ ’’جس شخص کا رمضان سلامتی سے گزر جائے، اس کا پورا سال سلامتی سے گزرے گا‘‘۔ ماہ رمضان میں روزہ دار کے سونے کو عبادت قرار دیا گیا ہے۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’اللہ تعالی کا ارشاد ہے کہ روزہ میرے لئے ہے اور میں ہی اس کا بدلہ دوں گا‘‘۔