تقسیم ریاست کو غیر دستور ی قرار دینے کی مذمت

حیدرآباد۔/31ڈسمبر، ( سیاست نیوز) ٹی آر ایس رکن اسمبلی ہریش راؤ نے صدر تلگودیشم چندرا بابو نائیڈو کی جانب سے ریاست کی تقسیم کے عمل کو غیر دستوری قرار دینے کی مخالفت کی ہے۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے ہریش راؤ نے کہا کہ دراصل چندرا بابو نائیڈو دستور سے لاعلم ہیں یا پھر عمدا عوام کو گمراہ کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی تقسیم کو غیر دستوری قرار دینا مضحکہ خیز ہے کیونکہ دستور کی دفعہ 3کے تحت مرکز کو کسی ریاست کی تقسیم کا مکمل اختیار حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکز نے وسیع تر مشاورت کے بعد ہی دستور کی دفعہ 3کے تحت تشکیل تلنگانہ کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وائی ایس آر کانگریس کی جانب سے غیر ضروری دستوری ترمیم کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔ ریاست کی تقسیم کو روکنے دونوں جماعتیں اس طرح کی بیان بازی پر اُتر آئی ہیں حالانکہ ان کا مقصد سیما آندھرا میں سیاسی فائدہ حاصل کرنا ہے۔ دونوں جماعتیں جان چکی ہیں کہ اب تلنگانہ میں ان کیلئے کوئی جگہ نہیں لہذا سیما آندھرا سیاسی مقاصد کی تکمیل کیلئے ایک دوسرے پر سبقت لے جانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ہریش راؤ نے صدر تلگودیشم کی جانب صدر جمہوریہ پرنب مکرجی سے تنہا ملاقات پر بھی نکتہ چینی کی۔ ہریش راؤ نے چندرا بابو نائیڈو سے مطالبہ کیا کہ وہ پرنب مکرجی سے ملاقات کی عوام سے وضاحت کریں۔ انہوں نے کہاکہ ایک طرف تلگودیشم سیما آندھرا قائدین نے اپنے مطالبہ پر ملاقات کی تو دوسری طرف تلنگانہ تلگودیشم قائدین علحدہ ریاست کے حامی ہیں۔ اس مسئلہ پر نائیڈو اور تلگودیشم قائدین کو وضاحت کرنی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ کرن کمارریڈی، چندرا بابو نائیڈو اور جگن ریاست کی تقسیم روکنے کی ہرممکن کوشش کررہے ہیں۔