تقریروں میں تضادبیانی کا سیکولر اتحاد کا الزام

مودی منفی ، اہانت انگیز ، پھوٹ ڈالنے والی اورنامناسب تقریریں کررہے ہیں
پٹنہ ۔ 2 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی پر تنقید کرتے ہوئے بہار میں انتخابی جلسوں سے خطاب کے دوران آر جے ڈی، جے ڈی یو اور کانگریس نے گذشتہ دو دن سے کہا کہ نریندر مودی کی بہار میں انتخابی تقریریں تضادبیانی کا شاہکار ہیں۔ ان میں حقائق بہت کم ہیں یا موجود ہی نہیں ہے۔ وہ ہر قیمت پر این ڈی اے کیلئے ووٹ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ جے ڈی یو کے راجیہ سبھا ایم پی پون ورما نے سیکولر اتحاد کی جانب سے بیان دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کی تقریریں منفی، اہانت انگیز، عوام کو تقسیم کرنے والی، نامناسب اور پریشان کن ہیں۔ انہوں نے مودی کے مشیروں کو مشورہ دیا کہ وہ لب و لہجہ پر نظرثانی کریں۔ وزیراعظم کے بیانات میں ٹھوس حقائق کو شامل کریں تاکہ ان کی آئندہ تقریریں بہتر بنائی جاسکیں۔ بی جے پی زیرقیادت مخلوط اتحاد کو آئندہ عام انتخابات میں بھی ان تقریروں کی ضرورت ہوگی۔ ورما کے ہمراہ آر جے ڈی کے ترجمان منوج جھا اور کانگریس قائد چندن یادو بھی عظیم اتحاد کی معمول کی پریس کانفرنس میں موجود تھے۔ انہوں نے مودی اور دیگر این ڈی اے قائدین پر الزام عائد کیا کہ وہ ’’چھچھوری چالیں‘‘ چل رہے ہیں۔ چنانچہ انہوں نے بڑے گوشت کا تنازعہ پیدا کیا ہے۔ چیف منسٹر نتیش کمار کی تانترک سے ملاقات کا ویڈیو جاری کیا ہے۔ تحفظات کے مسئلہ پر اسمبلی انتخابات کے ہر مرحلہ سے پہلے عظیم اتحاد پر تنقید کررہے ہیں اور ایک ہی نکتہ سیکولر اتحاد کے خلاف بیان کررہے ہیں۔ مودی نے خود ان کی کئی سادھوسنتوں سے ملاقاتوں کا حوالہ نہیں دیا۔ مودی بدنام زمانہ آسارام باپو سے بھی ملاقات کرچکے ہیں۔ انہوں نے وزیراعظم سے سوال کیا کہ ان کی ملاقاتوں کا کیا جواز ہے۔