محبوب نگر۔/23جولائی، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ودیا والینٹرس کے تقررات کے لئے وضع کردہ نئے طریقہ کار سے 2010 سے مسلسل خدمات انجام دے رہے والینٹرس بے دخل ہوجائیں گے۔ محمد عبدالہادی ایڈوکیٹ نے اپنے صحافتی بیان میں اس نئے طریقہ کار کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے بتایا کہ سرکاری احکامات کے جو اصول و ضوابط ہیں وہ حود ایک دوسرے سے میل نہیں کھاتے۔ ایسے مدارس جہاں مستقل اساتذہ نہیں ہیں وہاں ودیا والینٹرس کے تقرر کا اختیار اسکول مینجمنٹ کمیٹی کے سپرد کردیا گیا ہے تاہم تقررات کے سلسلہ میں جاری کردہ علحدہ ہدایت میں ودیا والینٹرس کے تقررات اسکول مینجمنٹ کمیٹی کی بجائے راست ضلع کلکٹر کی صدارت میں تشکیل کردہ نئی کمیٹی کے ذریعہ ڈی ای او سے عمل میں لانے کا ذکر ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ ودیا والینٹرس کے تقررات اسکول مینجمنٹ کمیٹی کے ذریعے ہی کئے جانے چاہیئے۔ مقامی والینٹرس کو ترجیح دینا ضروری ہے کیونکہ مقامی والینٹرس مقامی حالات سے واقف ہوتے ہیں۔ ترک تعلیم کرنے والے بچوں کو اسکولس میں داخلہ دلانے کیلئے مقامی والینٹرس کا رول کافی اہم ہوتا ہے۔ روسٹر سسٹم و دیگر قواعد کی وجہ سے مقامی ودیا والینٹرس کو نقصان ہورہا ہے۔