تقررات سے قبل مسلمانوں کو تحفظات کا مطالبہ

نظام آباد:31؍اگست(سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)ٹی آرایس حکومت پر 12 فیصد تحفظات پر عمل آوری کے سلسلہ میں کانگریس پارٹی سرگرم کوشش کررہی ہے تاکہ مسلم اقلیت کیلئے نہایت ہی ضروری تحفظات کو حکومت وقت برفدان کی نذر نہ کردے۔ صدر ضلع اقلیتی ڈپارٹمنٹ کانگریس پارٹی سمیر احمد نے کانگریس بھون نظام آباد پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ سطح غربت سے نیچے زندگی بسر کرنے والی مسلم اقلیت کو 12 فیصد تحفظات کیلئے حکومت پر دبائو بنانے کی غرض سے بتاریخ یکم ؍ ستمبر بروز منگل بمقام نندنا فنکشن ہال ورنگل پر عظیم الشان اقلیتی کنونشن منعقد کیا جارہا ہے۔ محمد خواجہ فخر الدین صدر تلنگانہ پردیش کانگریس اقلیتی ڈپارٹمنٹ کی زیر صدارت منعقدہ کنونشن میں اے آئی  سی سی جنرل سکریٹری و انچارج تلنگانہ ڈگ وجئے سنگھ اور خورشید احمد سعید صدر آل انڈیا اقلیتی ڈپارٹمنٹ کانگریس پارٹی، اتم کمارریڈی صدر ٹی پی سی سی، محمد علی شبیر کونسل فلور لیڈر مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کررہے ہیں۔ سمیر احمد کے مطابق نظام آباد ضلع اقلیتی ڈپارٹمنٹ کی زیر نگرانی منعقد ہونے والے کنونشن میں کثیر تعداد میں پارٹی قائدین اور کارکنان کی شرکت کیلئے کانگریس بھون نظام آباد سے گاڑیوں کا قافلہ روانہ ہورہا ہے انہوں نے  ضلع کے 36 منڈل جات سے تعلق رکھنے والے قائدین و کارکنان سے خواہش کی کہ بوقت 9:30 بجے کانگریس بھون پر پہنچ جائے تاکہ یہاں سے ایک بڑے قافلہ کی شکل میں عظیم الشان کنونشن میں شرکت کرتے ہوئے کامیابی سے ہمکنار کیا جاسکے۔ سمیر احمد کے مطابق ٹی آرایس حکومت نے انتخابات سے قبل ریاست کے مسلم اقلیت کو 12 فیصد تحفظات فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن حکومت کو برسراقتدار آئے دیڑھ سال کا عرصہ گذرجانے کے باوجود تحفظات پر عمل آوری نہیں کی جارہی ہے۔ انہوںنے حکومت سے پرُ زور مطالبہ کیا کہ ریاست میں 15ہزار جائیدادوں پر تقررات سے قبل 12 فیصد تحفظات پر عمل آوری کی جائے یا پھر 15 ہزار جائیدادوں میں مسلم اقلیت کو کانگریس دور حکومت کے 4 فیصد تحفظات کے تحت روزگار فراہم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم اقلیت کو 12 فیصد تحفظات پر عمل آوری تک کانگریس خاموش نہیں رہے گی۔ علاوہ ازیں انہوں نے مائناریٹی فینانس کارپوریشن جنرل منیجر سے پرُ زور مطالبہ کیا کہ ضلع کیلئے مختص کردہ 6 کروڑ روپئے سبسیڈی رقم فوری اجراء کی جائے۔ سمیر احمد کے مطابق مالی سال برائے 2014-15 کے تحت ضلع میں بیروزگار افراد کیلئے 6 کروڑ روپئے سبسیڈی قرض جات کی منظوری عمل میں لائی گئی لیکن رقم اجراء نہ کئے جانے سے زائد از 800 درخواست گذاروں میں بے چینی پائی جاتی ہے۔ اسی طرح انہوں نے ضلع نظام آباد کے 262 سرکاری اُردو میڈیم مدارس میں اساتذہ 553 جائیدادوں پر تقررات اور ودیا والینٹرکے ذریعہ تعلیم کے نظم کا ضلع کلکٹر سے پرُ زور مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اساتذہ کی قلت کے باعث ضلع میں 70 سرکاری اُردو میڈیم مدارس بند ہونے کے در پے ہے۔ اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں اضافہ پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے رعیتو بازاروں کے ذریعہ فروخت کی جانے والی پیاز کو راشن دکانات کے ذریعہ سربراہ کرنے کا ضلع کلکٹر سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ صرف رعیتو بازاروں کے ذریعہ پیاز کی فروخت کے باعث عوام کو مشکلات پیش آرہی ہے راشن دکانات کے ذریعہ سربراہی کی صورت میں عوام کو سہولت ہوگی ۔ اس پریس کانفرنس میں سابق ڈی سی سی بی چیرمین راج ریڈی، کارپوریٹر رگھو، کنونیر ضلع اقلیتی ڈپارٹمنٹ عمران بن محسن، محمد ربانی، عبید حمدان،سید اسلم، علیم الدین، محمد اکبرکے علاوہ دیگر موجود تھے۔