تعمیر امکنہ اسکیم میں 17.50 کروڑ روپئے کا تغلب

کریم نگر۔/9اگسٹ، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) تعمیر امکنہ میں ہوئی کروڑہا روپئے کی بدعنوانیوں کی سلسلہ وار تنقیح چل رہی ہے، کسی اور محکمہ اس طرح کی دھاندلیاں نہیں ہوئی جس طرح سے مکانات کی تعمیر کے تحت متعلقہ ملازمین اور عہدیداروں ، کنٹراکٹرس اور برسر اقتدار قائدین کی ساز باز سے اس محکمہ میں ہوئی ہے، اس کا پتہ چلایا جارہا ہے۔اس میں کافی روپیہ کا تغلب و تصرف ہوچکا ہے۔ حالیہ کریم نگر کے دورہ کے موقع پر منعقدہ جائزہ اجلاس میں اس مسئلہ پر چیف منسٹر نے متعلقہ عہدیداروں پر کافی برہمی کا اظہار کیا تھا۔ عہدیدار اس سلسلہ میں تاحال کس طرح کی کوشش کی ہے کس حد تک رقم لے لی گئی ہے، تعمیر مکان کے کتنے بلس کی منظوری دی جانے پر رقم حاصل کرلی گئی اس کی فوری رپورٹ تیارکرنے کا عہدیداروں کو حکم دیا تھا۔ تعمیر امکنہ پی ڈی نرسمہا راؤ کی رپورٹ کے مطابق متعلقہ عہدیداروں پر پولیس کی جانب سے مقدمات درج کئے جارہے ہیں اور تفتیش و تحقیقات کیلئے خصوصی پولیس ٹیم کو متعین کیا گیا ہے۔ سی آئی ڈی، ڈی ایس پی مسٹر مہندر کی زیر قیادت ضلع کے 4سی آئیز راجیش، پرکاش، وینکٹ رمنا، راملو چاررکنی ٹیم پوری طرح سے ان دھاندلیوں کی تحقیقات کررہے ہیں۔ کچھ بدعنوان عہدیدار اپنی لاپرواہی، کوتاہی اور غلطیوں کو پوشیدہ رکھنے کیلئے اس بدعنوانیوں کے معاملات کی ذمہ داری دوسروں پر ڈالنے کی کوشش میں ہیں۔ چنانچہ تحقیقات کے دوران ہر کسی کی بدعنوانی سامنے آجائے گی۔ حاصل شدہ معلومات کے تحت تین مرحلوں میں مختلف نکات پر غور کیا جائے گا اور بدعنوانی کس طرح سے ہوئی ہے اس کا پتہ چلایا جارہا ہے۔ پہلی دفعہ ابتدائی پوچھ گچھ کیلئے تمام اسمبلی حلقوں میں ایک بڑی پارٹی نے سروے کیا اور دوسرے مرحلے میں موضع واری تحقیقات میں 10648 مکانات سے متعلق 13.43کروڑ روپئے کی بدعنوانی کا پتہ چلایا گیا۔ تیسری مرتبہ بلس کی ادائیگی میں ہوئی بدعنوانی میں 1294مکانات سے متعلق 1.53 کروڑ روپئے کے تغلب کا پتہ چلا ہے۔ سرکاری احکامات کے تحت تاحال سی آئی ڈی کے عہدیدار تحقیقات شروع کرچکے ہیں اور حالیہ دنوں کلکٹریٹ میں ہاوزنگ دفتر میں معلومات حاصل کی۔ بدعنوانی سے متعلق 42مقدمات میں ملوث ملازمین کی تفصیلات حاصل کرلی گئی ہیں۔ اسکیم کے مطابق ضلع میں 316538 مکانات کی منظوری ہوئی تھی اس میں 178491 مکانات کی تعمیر مکمل ہوچکی ہے۔71188 مکانات کی تعمیر ہوئی ہے 39336مکانات کی تعمیر مختلف مراحل میں ہے۔ مزید 2723 مکانات کی شروعات ہی نہیں ہوئی ہے۔ اس بدعنوانی میں ہاوزنگ محکمہ ڈپٹی ای ایز چھ اے ایز 36 افراد اور ایک سینئر اسسٹنٹ کے ملوث ہونے کے بارے میں رپورٹ تیار ہوئی ہے۔ دیگر محکمہ جات کے چھ ایم پی ڈی اوز 2تحصیلدار 12آؤٹ سورسنگ ملازمین،93 غیرسرکاری شامل ہونے کا پتہ چلا گیا جن کے خلاف کریمنل مقدمات درج کئے گئے ہیں ان میں 6 سرکاری اور 93غیرسرکاری افراد شامل ہیں۔ اس میں معطل ہونے والوں میں 3ڈپٹی ای ایز 16اسسٹنٹ انجینئرس و دیگر دو میں ورک انسپکٹر کو برخواست کردیا گیا۔ معطل شدہ ملازمین میں سے 18ملازمت کررہے ہیں۔ ان تمام تر معلومات کو سی بی سی آئی ڈی حاصل کرچکی ہے۔ خصوصی تحقیاقتی ٹیم اب اپنی تحقیقات میں دیگر خطوط اور سمتوں سے سفر شروع کرتے ہوئے کھوج کررہی ہے جس کے نتیجہ میں مزید تغلب اور بدعنوانیوں کا پتہ چلنے کا امکان ہے۔ تغلب و تصرف کی رقم کی واپسی اور بحالی کے ساتھ اس میں ملوث افراد کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جارہی ہے۔