تعلیمی نصاب کا انتخاب اور ہماری ذمہ داری

دسویں اور بارہویں کے امتحانات کے بعد طلبہ کی نظر امتحان کے نتائج پر ہوتی ہے اور ان کے دماغ میں کریئر کے انتخاب کی فکر بھی ہوتی ہے۔ طلبہ کی اس ذہنی حالت کا دور اب شروع ہوچکا ہے۔

لیکن ان دنوں کریئر کے روایتی شعبوں کے علاوہ اور بھی کئی راستے طلبہ کے لئے کھل گئے ہیں لیکن معلومات کی کمی کے سبب یا پھر فطری طور پر اپنی رغبت کا علم نہ ہونے کے سبب بڑی تعداد میں طلبہ اپنی پسند کے کریئر یا اس سے متعلق تعلیمی شعبوں کا انتخاب نہیں کرپاتے۔ معاملہ صرف طلبہ تک محدود نہیں ہے بلکہ سرپرست بھی اپنے بچوں کے کریئر کے انتخاب کے معاملے میں پریشان رہتے ہیں۔ یہ ایک عام بات ہے اور 90 فیصد طلبہ اور ان کے والدین اس پریشانی میں مبتلا ہیں۔ مقابلہ آرائی کے اس دور میں  پیشہ وارانہ کورسیس بھی متعارف کئے گئے ہیں، لیکن یہ یاد رکھئے کسی بھی کریئر کی چمک دمک کسی بھی وقت ماند پڑسکتی ہے۔ اس لئے کیریئر کے لئے کسی تعلیمی نصاب کا انتخاب کرتے وقت اس بات کا خیال رکھیں کہ اگر آپ ان مضامین کا انتخاب کرتے ہیں جن میں آپ کی کارکردگی بہتر ہے تو آپ اپنے کیریئر میں ہمیشہ کامیاب رہیں گے۔