مدن پلی۔ 2 نومبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) تعلیمی معیار بڑھانے میں مرکزی اور ریاستی حکومتیں دونوں ناکام ہوچکی ہیں۔ آندھرا پردیش کونسل کے رکن سرینواسلا ریڈی نے مدن پلی حلقہ میں کئی ہائی اسکولوں، جونیر کالجوں، ماڈل اسکولوں اور کستوربا گاندھی اسکولوں کا معائنہ کیا۔ بعد میں انہوں نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ پرائمری، ہائی اسکول اور کالج کی تعلیم کی ترقی میں مرکزی اور ریاستی حکومتیں لاپرواہی کررہی ہیں۔ انہوں نے اپنے معائنہ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پرائمری اور ہائی اسکول سطح میں بنیادی سہولتیں مہیا کرنی ہیں جس کی عدم موجودگی کی وجہ سے طلباء سرکاری اسکولوں سے دور ہورہے ہیں۔ سرکاری اسکولوں میں اگر بنیادی سہولتیں مہیا کی گئیں تو لوگوں کو اپنے بچوں کو ان اسکولوں میں داخل کرنے کے لئے خوشی ہوتی ہے اور جوق در جوق داخلے ہوں گے اور معیار تعلیم بڑھانے کے لئے اساتذہ کے خالی جائیدادوں کو بھرتی کی جائے۔ اس کے ساتھ ساتھ سرکاری اسکولوں میں انگریزی پڑھانے والے اساتذہ کو لازمی طور پر تقرر کیا جائے۔ منڈل سطح اور ڈیویژنل سطح پر سرکاری اسکولوں کا معائنہ کرنے والے افسروں کی جائیدادیں بھی خالی ہیں۔ ان مخلوعہ عہدوں پر بھی افسروں کا تقرر فوراً کیا جائے۔ ضلع چتور میں ڈی ای او کے عہدہ کے علاوہ 90% ایم ای او اور DyEO کی جائیدادوں پر صرف انچارج افسران کا تقرر ہے جس کی وجہ سے اسکولوں کا معائنہ نہیں ہورہا ہے اور معیار گھٹ رہا ہے اور کارپوریٹ سطح کے اسکولوں سے تقابل نہیں ہورہا ہے۔ انہوں نے کونسلنگ کے ضوابط پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ کونسلنگ کی کارروائی چھٹیوں ہی میں کرنا تھا مگر آج تک اس تعلق سے کوئی خبر نہیں۔ اس موقع پر MPDO، ZPTC پرنسپال اور اساتذہ شریک رہے۔