انقرہ ۔ 7 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) ترک حکومت نے انقرہ میں تعینات 350 پولیس افسروں کو برطرف یا تبدیل کردیا ہے۔ ان میں اہم محکمو ںکے سربراہان بھی شامل ہیں۔ ترکی کی نجی خبر رساں ایجنسی دوغان کی رپورٹ کے مطابق حکومت نے آدھی رات کے وقت جاری کردہ ایک حکم نامے کے ذریعہ جن پولیس سربراہان کو برطرف یا تبدیل کیا ہے، ان میں مالیاتی جرائم، اینٹی اسمگلنگ، سائبر کرائم اور منظم جرائم یونٹوں کے سربراہان شامل ہیں۔ انہوں نے اب ٹریفک کی ذمہ داریاں سونپ دی گئی ہیں۔ ترک حکومت نے پیر اور منگل کی درمیانی شب جاری کردہ ایک اور حکم نامہ کے تحت ڈھائی سو پولیس افسروں کا ان برطرف کئے جانے والے افسروں کی جگہ تقرر کیا ہے۔ وزیراعظم رجب طیب اردغان کی حکومت کی جانب سے پولیس افسروں کی ان برطرفیوں کو ترکی کی سیاست کو اپنی لپیٹ میں لینے والے بڑے پیمانے پر بدعنوانی کے اسکینڈل کی تحقیقات کو روکنے کی کوشش قرار دیا جارہا ہے۔ ان برطرفیوں کے باوجود بدعنوانیوں کے الزامات میں پکڑ دھکڑ کا سلسلہ جاری ہے
اور منگل کو ملک کے مختلف شہروں سے مزید 25 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ ان میں سرکاری ریلوے کمپنی ٹی سی ڈی ڈی کے 8 عہدیدار بھی شامل ہیں۔ بدعنوانی کے اس بڑے اسکینڈل کی تحقیقات کو رجب طیب اردغان کی حکومت اور امریکہ میں جلاوطن بااثر ترک مسلم اسکالر فتح اللہ گولن کے حامیوں کے درمیان کشیدگی کا شاخسانہ قرار دیا جارہا ہے۔ وہ اگرچہ امریکہ میں رہ رہے ہیں لیکن ان کے بارے میں خیال کیا جاتا ہیکہ ان کے پیروکار ترک حکومت، پولیس اور عدلیہ میں اعلیٰ عہدوں پر فائز ہیں۔ ترک وزیراعظم نے بدعنوانی کے الزام میں اپنے اتحادیوں کے خلاف تحقیقات کی مذمت کی ہے اور ان کو اپنی حکومت کے خلاف ایک بین الاقوامی سازش قرار دیا ہے۔ تاہم انہیں اس وقت اپنے 11 سالہ دورحکومت میں سب سے بڑی چیلنج کا سامنا ہے۔ انہوں نے ’’غیرملکی جماعتوں‘‘ پر اس کرپشن اسکینڈل کا ماسٹر مائنڈ ہونے کا الزام عائد کیا ہے جس کا مقصد ان کی حکومت کا خاتمہ ہے۔ ان کے تحت وزارت داخلہ نے استنبول میں کرپشن کے الزام میں گرفتاریوں کے بعد محکمہ پولیس میں تطہیر کی ہے اور بہت سے افسروں کو ان کے عہدوں سے ہٹادیا ہے۔ ان کا تعلق ایران اور ترکی کے درمیان سونے کی تجارت سے ہے۔ استنبول میں ابنائے باسفورس کے نیچے زیرزمین ریل ٹنل (سرنگ) کی تعمیر کا منصوبہ بھی کرپشن کے الزامات کی زد میں آیا ہے۔
اس منصوبہ کے تحت استنبول کے یورپی اور ایشیائی حصوں کو ایک دوسرے سے ملایا جائے گا