ترکی اور یورپی یونین میں تارکینِ وطن معاملہ پر معاہدہ

بروسیلز۔ 30 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) یورپ میں تارکینِ وطن کی آمد کو کنٹرول کرنے کے لیے ترکی اور یورپی یونین کے درمیان معاہدہ طے پا گیا ہے۔ ترکی مہاجرین کو اپنی سرحدوں میں محدود رکھنے کے عوض میں 3 ارب ڈالر سے زائد رقم اور سیاسی مراعات لیگا۔ ترکی کے وزیراعظم احمد داؤد اوغلو برسلز میں یورپی یونین کے حکام کے ساتھ ملاقات میں معاہدہ طے پا جانے کے بعد اپنے بیان میں آج کے دن کو یورپی یونین کے ساتھ تعلقات کا ’تاریخی دن‘ قرار دیا۔خیال رہے کہ جاریہ برس نو لاکھ پناہ گزین یورپ جا چکے ہیں۔ ان میں سے بیشتر کا تعلق شام، عراق اور افغانستان کے شورش زدہ علاقوں سے ہے اور اپنے سفر کے دوران انھوں نے ترکی میں عارضی طور پر قیام بھی کیا تھا۔ اس سے قبل یہ بات سامنے آئی تھی کہ یورپی یونین نے دو برسوں میں ترکی کو تین ارب پاؤنڈ دینے کی پیش کش کی ہے تاکہ وہ اپنی سرحدوں پر سخت انتظامات اور ملک میں موجود تارکین وطن اور پناہ گزینوں کی حالت زار کو بہتر بنا سکے۔ دوسری جانب انقرہ کو امید ہے کہ ان مذاکرات کے ذریعے ترکی کی یورپی یونین کی رکنیت کی درخواست کو ایک نئی تحریک بھی ملے گی۔ ترکی اپنے شہریوں کے لیے یورپ میں ویزے کی پابندیوں کا خاتمہ چاہتا ہے۔