ترنمول کانگریس کا آسام معاملہ میں پارلیمنٹ کے باہر زبر دست احتجاج 

نئی دہلی : آسام مسئلہ پر پارلیمنٹ سے لے کر سڑک تک او ردہلی سے لے کر آسام تک علم احتجاج بلند کیا جارہا ہے ۔ حالانکہ سپریم کورٹ نے وضاحت پیش کی ہے کہ این آر سی کے ذریعہ پیش کیاگیا مسودہ ابھی حتمی فہرست نہیں ہے ۔ باوجود اس کے اس پرسیاست کی جارہی ہے ۔حیرت کی بات یہ ہے اس پر حکومت کی جانب سے غلط بیانی کی جارہی ہے ۔کل جہاں ایک طرف پارلیمنٹ میں یہ معاملہ اٹھایا گیا ہے تو وہیں دوسری طرف ترنمول کانگریس کا اراکین پارلیمنٹ کو آسام پہنچنے پر انہیں حراست میں لیا گیا ۔راجیہ سبھا میں وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کو جوابات دینے تھے لیکن اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی کے سبب وہ جوابات نہیں دے سکے۔ اور ایوان کی کارروائی کو ملتوی کرنا پڑا ۔

دوسری جانب ترنمول کانگریس کے ۶؍ اراکین پارلیمنٹ او ر۲؍ اراکین اسمبلی کو اس وقت حراست میں لیا گیا جب وہ آسام کے سلچر ایئر پورٹ پہنچے ۔حراست میں لئے گئے اراکین کا کہنا ہے وہ ایئر پورٹ چھوڑ کر نہیں جائیں گے کیو نکہ وہ پر امن احتجاج کرنے آئے ہیں ۔ٹی ایم سی اراکین کا کہنا ہے کہ ایئر پورٹ پر ان کے ساتھ بد سلوکی کی گئی ہے ۔ان لیڈران نے آئین اور قانون کی خلاف ورزی نہیں کی ۔ عوام سے ملاقات کرنا ان کاجمہوری حق ہے اور ان سے ان کا حق کوئی نہیں چھین سکتا ۔لیڈران نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ جیسا کے سلچر میں ایمر جنسی نافد ہے ۔

اسی اثناء آسام حکومت کا کہنا ہے کہ این آر سی کا مسودہ آنے کے بعد حالات خراب نہ ہوں اس کے پیش نظر علاقہ میں دفعہ ۱۴۴؍ نافذ کردی گئی ہے ۔ اس لئے ان لیڈران کو حراست میں لیا گیا ہے ۔