ترقی کی راہ پر گامزن ہونے کیلئے تعلیم لازمی

بیدر۔8؍اپریل۔(سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)۔ لوگ مادری زبا ن اُردو کو چھوڑ کر انگریزی میڈیم میں اپنے بچوں کاداخلہ کروارہے ہیں جبکہ مادری زبان سے ہٹ کر دیگر زبان میں یہ کوالیٹی نہیں ملتی۔ یہ بات جناب ڈاکٹر پی سی جعفر ڈپٹی کمشنر بید رنے کہی۔ وہ آج نورخان تعلیم میں منگل پیٹ کے قریب واقع میونسپلٹی اسکول میں گورنمنٹ اردو ہائیرپرائمری اسکول نورخان تعلیم کاسنگ بنیاد رکھنے کے بعد تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ انھوں نے مزید کہاکہ قوم کو آگے بڑھنا ہے تو دینی تعلیم اور سرکاری تعلیم دونوں ایک ساتھ اچھے طریقے سے دیں گے تب ہی بات بڑھے گی ۔ اور اچھے کام کیلئے سب کو آگے آنا چاہئے ۔ ضلع بید رمیں اقلیتوں کاایک ہی مرارجی دیسائی رہائشی اسکول ہے۔ میں دو سال جب یہاں ڈپٹی کمشنر بن کر آیااور اس اسکول کا معائنہ کیاتو پتہ چلاکہ بچوں کی تعداد کم ہے۔ڈپٹی کمشنر نے اردو پڑھنے لکھنے کی طرف توجہ دلائی اور کہاکہ اردو میڈیم کے علاوہ کنڑا اورانگریزی تعلیم کو بھی نظرانداز نہ کیاجائے۔ مادری زبان اوردیگر زبانوں کے حاصل کرنے میں توازن ہو۔ کم لوگ اردو میڈیم میں داخلہ لے رہے ہیں اورانگریزی میڈیم کی طرف رجحان ہے۔ انھوں نے تلقین کی کہ تمام بچے کم ازکم دہم جماعت تک تعلیم حاصل کریں اور ایک بھی بچہ ڈراپ آؤٹ نہ ہو۔ موصوف نے سرکاری اسکیم کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہاکہ گیارہویں پنچ سالہ منصوبہ میں آنگن واڑی اور صحت پر رقم خرچ کی گئی تھی ۔ اس مرتبہ تعلیم ، اسکول اور سربراہی آب پر زیادہ توجہ دی گئی ہے‘ اور یہ کام ایم ایس ڈی پی کے تحت بیدر اور ہمناآباد دوبلاک میں ہوگا۔ انھو ںنے کہا کہ آج سرکاری اُردو ہائیر پرائمری اسکول نورخان تعلیم کی بلڈنگ کا سنگِ بنیاد رکھا گیا ہے جہاں طلباء کو اسکولِ ہذا کے اطراف و اکناف محلہ جات سے داخلہ کروائیں اور تعلیمی معیار بہتر بناکر طلباء کے مستقبل کو درخشاں کریں گے تو ہی اس مدرسہ کے قیام کا صحیح مقصد سامنے آئے گا۔ محترمہ فاطمہ انورعلی صدر مجلس بلدیہ نے اپنی تقریر میں اساتذہ کو ان کا فرض دلاتے ہوئے کہا کہ بچوں کا تعلیمی مستقبل اساتذہ کے ہاتھوں میں ہوتا ہے ‘ والدین اپنے بچوں کو اسکول تعلیم کیلئے بھیجتے ہیں ‘ اساتذہ کی ذمہ داری ہے کہ بچوں میں تعلیم سے متعلق دلچسپی پیدا کرتے ہوئے اپنا فرض نبھائیں۔ اگر ایسا کریں گے تو 60سال تک اس نسل کی بنیاد مضبو ط ہوگی ۔جناب عبدالقدیر سکریٹری شاہین ادارہ جات بیدر نے اپنے خطاب میںبتایا کہ اس اسکول کی ایس ڈی ایم سی کے صدر جناب سید مُختار نے اپنی خصوصی دلچسپی لیتے ہوئے مدرسہ ہذا کی ذاتی بلڈنگ کیلئے کافی محنت کی ہے ان کی اس محنت کو دیکھتے ہوئے سرکاری عہدیداران نے بھی دلچسپی لی اور آج اُردو سرکاری اسکول اپنی ذاتی بلڈنگ تعمیر کرنے کااہل ہوگیا ۔انھو ںنے سرکاری طورپر ہونے والے سماجی‘ تعلیمی اور معاشی سروے سے متعلق سامعین کو بتایا کہ جب بھی شمار کنندہ آپ کے گھر آئیں گے تو تمام صحیح تفصیلات اُنھیں فراہم کرائیں اور اُن کا بھر پور تعاون کریں۔اس موقع پر میرمحلہ محمدعمر نے بھی خطاب کیا ۔ جناب قاضی ارشدعلی صدر بیدر اربن ڈیولپمنٹ اتھاریٹی و رکن قانون ساز کونسل نے اپنے صدارتی خطاب میں بتایا کہ تعلیم سے ہی انسان ترقی کی راہ پر گامزن ہوسکتا ہے ‘اور ا س کیلئے پرائمری مدرسہ میں کی بنیادی تعلیم ہی طلباء کا روشن مستقبل بنانے میں اہم رول ادا کرسکتی ہے ۔اساتذہ اور اولیائے طلباء اگر طلباء پر خصوصی توجہ کرتے ہیں تو ہی طلباء کا درخشاں مستقبل بن سکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ نورخان تعلیم کے اس سرکاری اُردو اسکول کی بلڈنگ تعمیرہونے کے بعد اساتذہ کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ اپنا فرض بہتر انداز میں نبھائیں اور طلباء کو پوری دلچسپی کے ساتھ تعلیم سے آراستہ کریں۔ سید مختار صدر ایس ڈی ایم سی نے استقبالیہ کلمات کہے۔اورگلپوشی وشالپوشی کی ۔ نظامت کا فریضہ بزرگ استاد مولوی عبدالرحیم نے انجام دیا۔ اس پروگرام میں مہمانانِ خصوصی کی حیثیت سے بلاک ایجوکیشن آفیسر تعلقہ بیدر ڈاکٹر محمد گلسین ، جناب عنایت الرحمن سندھے ضلع اکھشاراداسوآفیسر جناب عبدالرحمن ساقی رکن بلدیہ بیدر ‘ جناب سید سعود رکن بلدیہ بیدر اور دیگر شہ نشین پر موجودتھے۔