تحقیقاتی کمیشن کی تشکیل پر مرکز بی جے پی کی تنقید کا نشانہ

نئی دہلی 26 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) بی جے پی نے آج حکومت کی جانب سے گجرات میں ایک خاتون کی مبینہ جاسوسی کی تحقیقات کے لئے کمیشن کے قیام کے اعلان پر مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ اُس نے کہاکہ یہ سیاسی انتقام کی ایک مثال ہے اور نریندر مودی کو قصوروار قرار دیتے ہوئے اُنھیں نشانہ بنایا جارہا ہے۔ بی جے پی نے اشارہ دیا کہ مرکز ۔ ریاست تعلقات کی خلاف ورزی کے لئے عدالت میں مرکز کے فیصلہ کو چیلنج کیا جائے گا۔

اپوزیشن پارٹی نے اُمید ظاہر کی کہ دیگر سیاسی پارٹیوں کے چیف منسٹرس بھی مرکز کے اِس اقدام کے خلاف احتجاج میں شامل ہوجائیں گے۔ بی جے پی نے الزام عائد کیاکہ یہ ریاستوں کے ساتھ صف آرائی کے مترادف ہے کیونکہ دستور کے وفاقی ڈھانچہ پر کاری ضرب لگائی جارہی ہے۔ بی جے پی نے کانگریس پر فسطائی اور ایمرجنسی جیسی ذہنیت کا الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ مرکزی حکومت مودی کے ساتھ سیاسی حساب چکانا چاہتی ہے یا پھر تحقیقات کا آغاز کرتے ہوئے اُن پر دباؤ ڈالنا چاہتی ہے حالانکہ اِس واقعہ کی ریاست کی جانب سے پہلے ہی تحقیقات کی جارہی ہیں۔

قائد اپوزیشن راجیہ سبھا ارون جیٹلی نے اشارہ دیا کہ بی جے پی اِس فیصلہ کے خلاف عدالت سے رجوع ہوگی۔ بی جے پی کی ترجمان نرملا سیتارامن نے کہاکہ یہ واضح ہے کہ سیاسی انتقام لیا جارہا ہے۔ یہ جادوگروں کی تلاش کے مماثل ہے۔ واضح طور پر فسطائی کانگریس ایمرجنسی جیسی ذہنیت کے ساتھ یہ فیصلہ کرچکی ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ بی جے پی ہر پلیٹ فارم پر تمام چیالنجوں کا مقابلہ کرے گی۔ تحقیقاتی کمیشن کے قیام کی معقولیت پر اعتراض کرتے ہوئے اُنھوں نے کہاکہ جس جذبہ کے ساتھ یہ کمیشن قائم کیا گیا ہے اِس سے صاف ظاہر ہے کہ حکومت کی ترجیحات کیا ہیں۔ نرملا سیتارامن نے کہاکہ اِس سے کانگریس کا رویہ ظاہر ہوتا ہے کہ وہ اپنے سیاسی حریف کے خلاف کوئی بھی حربہ استعمال کرسکتی ہے۔ ارون جیٹلی نے کہاکہ یہ اقدام سیاسی مفادات پر مبنی ہے۔

ریاستی حکومت کے تحقیقات کے متوازی مرکزی تحقیقاتی کمیشن کا قیام کسی وجہ کے بغیر کیا گیا ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ حالیہ انتخابی ناکامیوں سے کانگریس نے کوئی سبق نہیں سیکھا۔ نرملا سیتارامن نے کہاکہ پارٹی کو اُمید تھی کہ کانگریس اپنی انتخابی ناکامیوں سے سبق سیکھے گی لیکن اُس کی ذہنیت فسطائی ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ کانگریس میں مودی کا کوئی متبادل نہیں ہے۔ صدر بی جے پی راجناتھ سنگھ نے کہاکہ یہ مودی کی شبیہہ کو مسخ کرنے کی ایک کوشش ہے۔ ماضی میں بھی عوام میں مقبول لیڈر کو بدنام کرنے کی کئی کوششیں کی گئی تھیں لیکن اور زیادہ طاقتور بن کر اُبھرے تھے۔ اُنھوں نے کہاکہ ریاستی حکومت کی جانب سے واقعہ کی تحقیقات جاری رہنے کے باوجود مرکز کی جانب سے تحقیقاتی کمیشن کا قیام ناجائز ہے۔ یہ ہمارے دستور کے قائم کردہ وفاقی ڈھانچہ پر ایک کاری ضرب ہے جسے اپوزیشن بی جے پی کبھی برداشت نہیں کرے گی۔