آبادی کے تناسب سے بجٹ مختص کرنے کا مطالبہ ، جگتیال میں جیون ریڈی کی پریس کانفرنس
جگتیال24؍مارچ (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) رکن اسمبلی جگتیال کانگریس ڈپٹی فلور لیڈر مسٹر ٹی جیون ریڈی نے آج شام اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کو مخاطب کرتے ہوئے ریاستی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت صرف اعلانا ت تک محدود کے بجائے عملی اقدامات کریں اور تحفظات کیلئے پارلیمنٹ میں ہنگامہ کے بجائے ریاست میں آبادی کے تناسب کے لحاظ سے بجٹ مختص کیا جائے انہوں نے کہا کہ صرف بجٹ مختص کرنا اہم نہیں اسکو متعلقہ طبقات کی ترقی کیلئے مکمل خرچ کرنا اہم ہے۔انہوں نے کہا گذشتہ ایس سی ،اور ایس ٹی ،میناریٹیزکیلئے مختص کردہ بجٹ میں نصف بھی خرچ نہ کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا اس سال بی سی سب پلان کے قیام کی قوی امید تھی لیکن حکومت نے اسکو نظر انداز کردیا ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں آبادی کے تناسب سے فنڈس مختص کئے جائیں تو ان طبقات کی مناسب ترقی ہو سکتی ۔ انتخابات کے قریب اور حکومت کا آخری بجٹ عوام کی ترقی کیلئے ہونے کی توقع تھی حکومت کے چار سال گذر گئے باقی ایک سال ہے لیکن حکومت نے مناسب بجٹ نہ پیش کرنے کی با ت کہی ، خاندانی پیشے کو ترقی دینے کے لئے سابق میں کانگریس حکومت نے ہر خاندانی پیشہ سے وابستہ شخص کے خود اعتمادی میں اضافہ کیلئے اقدامات کئے تھے ۔ جس سے تاڑ سندھے گوڑ طبقہ کو سیندھی کیلئے درخت تراش نے پر اسی کو حق حاصل تھا ۔ جس سے تاڑ سندھے گوڑ طبقہ کو روزگار کا ذریعہ تھا ،ریاستی حکومت نے تاڑکے درختوں پر لگائے جانے والے 16کروڈ ٹیکس کو معاف کردیا گیا جو قابل ستائش اقدام ہے ۔ لیکن وہیں پر ہر موضوعات میں بیلٹ شاپ کے قیام سے گوڑ طبقہ کو انکے خاندای پیشے حاصل ہونے والے روزگار سے نقصان ہورہا ہے۔ کیونکہ موضوعات میں بیلٹ شاپ پر صرف 60روپئے میں چیپ لکر دستیابی سے کوئی بھی سیندھی نہیں پینے کی با ت کہی لہذا ریاستی حکومت مو ضعات سے بیلٹ شاپس کو برخواست کرنے کا مطالبہ کیا ۔ اور انہوں نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے 14.07.2017میں جاری کردہ GO،میں تاڈ سندھوں کو پچاس سال تکمیل کرنے والوں کو ہر فرد کو آسرا وظیفہ کی فراہمی اور وہی پر آسرا وظیفہ حاصل کرنے والے کو اپنے پیشہ سے حادثہ میں فوت ہوجانے پر حکومت سے ملنے والی ایگس گریشا امداد کیلئے نا اہل قرارد دینا غلط ہے۔ یادو طبقہ کیلئے بکروںکی سبسیڈی پر تقسیم عمل میں آئی جو تقسیم سے ہی نصف بیمار تقسیم کئے گئے اور انکے نگہداشت کیلئے ڈاکٹرس کی خدمات کو فراہم نہیں کیا گیا۔ انشورنس اسکیم دی گئی بیماری اور دیگر وجوہات سے فوت ہونے والے بکروں کو ابھی تک ایک روپئے کہ بھی امداد فراہم نہیں کی گئی ۔ اسی طرح مچھیروں کو مچھلیوں کے بچوں کی تقسیم عمل میں لائی گئی تالابوں اور کنٹوں میں پانی نہ ہونے سے کئی مقامات پر مچھلیاں فوت ہوگئی جس کی وجہ سے مچھیروںکو نقصان کا سامنا کرنا پڑھا ، انہوں نے کہا کہ تالابوںاور کنٹوں میں پانی کی منتقلی اور اسکی توسیع کے علاوہ مچھلی کے بچوں کی خریداری کی ذمہ داری مچھیروں کی سوسائیٹی کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا۔ اس موقع پر بلدیہ چیر پرسن ٹی وجیہ لکشمی ،وائس چیرمین سراج الدین منصور،دامودھر راوسابقہ مارکٹ کمیٹی چیرمین ، بنڈا شنکر،ایم پی پی مہیش ،نریش گوڈ،اور دیگر موجود تھے۔