تجارتی اداروں میں نوٹس کی وصولی سے انکار پر عوام میں الجھن

2005ء سے قبل جاری کردہ کرنسی نوٹوں کا چلن برقرار : آر بی آئی

حیدرآباد ۔ 3 جولائی (سیاست نیوز) ریزرو بینک آف انڈیا نے 2005ء سے قبل کی کرنسی نوٹوں کے چلن کو ابھی بند نہیں کیا ہے بلکہ پہلے جاری کئے گئے اعلامیہ میں دو مرتبہ توسیع دی گئی ہے اور اس مرتبہ دی گئی توسیع کے مطابق یکم ؍ جنوری 2015ء سے ان کرنسی نوٹوں کا چلن بند ہوگا۔ 2005ء سے قبل شائع شدہ کرنسی نوٹوں کے استعمال کو بند کرنے کے سلسلہ میں 2014ء عام انتخابات سے قبل اعلامیہ جاری کیا گیا تھا لیکن عوام کے اصرار کے بعد ریزرو بینک آف انڈیا نے ان کرنسی نوٹوں کے چلن کی تاریخ میں توسیع کرتے ہوئے جولائی 2014ء تک کرنسی نوٹوں کی تبدیلی کا موقع فراہم کیا تھا لیکن گذشتہ دنوں ریزرو بینک آف انڈیا نے ایک اور اعلامیہ جاری کرتے ہوئے اس مہلت میں مزید 6 ماہ کی توسیع فراہم کی ہے لیکن گذشتہ ایک مہینے سے ہی شہر کے دکانداروں بالخصوص تجارتی اداروں کی جانب سے وہ کرنسی نوٹ وصول کرنے سے انکار کیا جارہا ہے جن پر سال اشاعت درج نہ ہو۔ آر بی آئی عہدیداروں کے بموجب ان کرنسی نوٹوں کے چلن پر کسی قسم کی کوئی پابندی نہیں ہے اور کسی کو بھی ان نوٹوں کے استعمال میں اکتاہٹ محسوس نہیں کرنی چاہئے۔ جن لوگوں کے پاس 2005ء سے قبل شائع شدہ کرنسی نوٹ موجود ہیں وہ لوگ اب بھی اپنے بینک کے ذریعہ ان نوٹوں کی تبدیلی کو یقینی بنا سکتے ہیں۔ ذرائع کے بموجب بعض لوگ کروڑہا روپئے جوکہ کالا دھن ہے، اس کی تبدیلی کا لالچ دیتے ہوئے لوگوں کو ٹھگنے میں مصروف ہے۔ اس طرح کے لوگوں سے چوکنا رہنے کی ضرورت ہے۔ ریزرو بینک آف انڈیا نے 2005ء سے قبل جاری کردہ تمام کرنسی نوٹوں کو بازار سے ہٹاتے ہوئے نئے نوٹ 2005ء سے زیراستعمال بازار میں رکھنے کا جو فیصلہ کیا ہے اس سے 2005ء سے قبل کی کرنسی جو غیرمحسوب جمع ہے اس کے بازار میں آنے کے امکانات میں زبردست اضافہ ہوا ہے اور جن لوگوں نے غیرمحسوب کرنسی نوٹ جمع کر رکھے ہیں، وہ لوگ نوٹوں کی تبدیلی کے متعلق تشویش کا شکار بنے ہوئے ہیں لیکن بینکرس کا کہنا ہیکہ نوٹوں کی تبدیلی کے متعلق ریزرو بینک واضح اور رہنمایانہ خطوط موجود ہیں جس سے عوام باآسانی واقفیت حاصل کرسکتے ہیں۔ ان رہنمایانہ خطوط کے مطابق بینکوں کی یہ ذمہ داری ہیکہ وہ 2005ء سے قبل جاری کردہ نوٹوں کے کاروبار کو نہ روکیں بلکہ جو لوگ بینک سے رجوع ہوتے ہوئے ان نوٹوں کو تبدیل کروانا چاہے ان کے کرنسی نوٹ بلا کسی اضافی چارجس کے تبدیل کرنے میں تامل نہ برتیں۔