تانڈور۔ 24 فروری (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) تانڈور میں مرکزی حکومت کا نافذ کردہ قانون
UAPA (غیرقانونی سرگرمیوں کا سدباب ایکٹ) کو سیاہ قانون قرار دے کر مقامی قائدین نے اس کی مخالفت میں تحریک شروع کردی ہے۔ اندرا چوک پر مظاہرین نے موم بتی روشن کرکے خاموش اور پرامن مظاہرہ کیا اور اس سیاہ قانون کو واپس لینے کی مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا۔ اس احتجاجی مظاہرہ کے کنوینر جناب رفیق احمد رشادی نے اپنے خطاب میں کہا کہ مذکورہ قانون سے اقلیتوں اور مخالف حکومت عناصر کو بڑا خطرہ لاحق ہے جس شہری کا کوئی عمل حکومت کے منشاء اور پالیسی کے برعکس ہوگا، وجہ بتائے بغیر اسے گرفتار کرکے طویل مدت تک جیل میں بند کردیا جائے گا اور ایسے ملزم کی عرصہ تک عدالت تک میں رسائی نہ ہوسکے گی۔ جناب رفیق رشادی نے مزید کہا کہ ایسا سیاہ قانون جمہوریت کی بقاء کیلئے بہت ہی نقصان دہ ہے اور پولیس کو وسیع اختیارات حاصل ہوجائیں گے کہ وہ کسی راہ چلتے آدمی کو وجہ بتائے بغیر جیل میں بند کردے گی۔ جناب رفیق احمد رشادی نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا کہ جمہوریت کی بقاء کیلئے اس قانون کو برخاست کردیا جائے۔ رفیق احمد رشادی نے اس مسئلہ پر ملک گیر سطح پر مظاہروں کی ضرورت ظاہر کی۔ شرکاء میں مسرز باسط سکریٹری مسلم ویلفیر ٹرسٹ تانڈور ، چندرا کلا پوراٹا سمیتی، خورشید حسین صدر مسلم ویلفیر اسوسی ایشن تانڈور، سید کمال اطہر ویلفیر پارٹی آف انڈیا وغیرہ شامل تھے۔