تاریخ کے مہنگے ترین سوچی اولمپکس کی تیاریاں آخری مراحل میں داخل

سوچی ۔یکم فبروری (سیاست ڈاٹ کام ) سرمائی اولمپکس روسی شہر سوچی میں 7 فبروری کو شروع ہوجائیں گے اور تاریخ کے مہنگے ترین سرمائی گیمس قرار پانے والے ایونٹ کی تیاریاں اختتامی مراحل میں ہیں اور دنیا کے مختلف ممالک کے ایتھلیٹس بلند عزائم اور میڈلس جیت کر شہرت حاصل کرنے کی امید کے ساتھ سوچی پہنچناشروع ہوگئے ہیں۔ان میڈلس میں خلا سے گذشتہ برس روس میں گرنے والے شہابیے کے ٹکڑوں سے مزین تمغے بھی شامل ہیں۔ منتطمین نے10ایسے خصوصی گولڈ میڈل تیار کیے ہیں جو مقابلوں کے اسٹار اتھلیٹس کو دیے جائیں گے۔ جبکہ ایسے ہی40 میڈلس نادر اشیا جمع کرنے والے کلیٹرس کو نیلامی کے ذریعہ پیش کیے جائیں گے۔ مقابلوں پر جملہ اخراجات کا تخمینہ51 ارب ڈالرس لگایا گیا جو انہیں تاریخ کے مہنگے ترین گیمس بناتے ہیں۔ رواں ہفتہ شروع ہونے والے گیمس آغاز سے قبل ہی کافی تنازعات اور خدشات کا شکار ہوچکے ہیں۔

حکام سب سے بڑا خطرہ مقامی انتہا پسندوں کو قرار دے رہے ہیں۔ ممکنہ دہشت گردی کے خطرے سے نمٹنے کیلئے روسی حکومت نے سیکورٹی کے سخت ترین اقدامات کیے ہیں جبکہ امریکہ نے بھی اس سلسلے میں روس کو اپنے تعاون کی پیش کش کی ہے۔ میدانوں پر تیاریاں ابھی جاری ہیں اور منتظمین کوشاں ہیں ہر چیز وقت پر مکمل ہوجائے اور کہیں کوئی خامی نہ رہ جائے۔ روسی کو 2007 میں گیمس کی میزبانی سونپی گئی تھی اس وقت سے پوری دنیا کی نظریں سوچی پر مرکوز ہیں۔ سوچی کو ماحولیات کے حوالے سے خاص اہمیت حاصل ہے اسی لیے اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونیسکو نے گیمس کے انعقاد کیلئے تعمیرات پر ابتدا ہی سے گہری نظر رکھی ہوئی ہے۔ اس تناظر میں سوچی اولمپکس کو’’ گرین تھیم‘‘ سے تعبیر کیا گیا ۔ منتظمین نے دعویٰ کیا ہے کہ مقابلوں کے دوران کسی قسم کی گندگی پھیلائی جائے گی اور نہ کوڑا کرکٹ جمع ہونے دیا جائے گا تاکہ ماحول کو کسی بھی قسم کے نقصان سے محفوظ رکھا جائے۔

ایک محتاط اندازے کے مطابق روسی حکومت نے گذشتہ سات برس کے دوران سرمائی اولمپکس اور اسے متعلق دیگر منصوبوں پر مجموعی طور پر 51 ارب امریکی ڈالرس خرچ کیے ہیں، گیمس کے دوران ہونے والے ہر مقابلے پر تقریباً52 کروڑ ڈالر خرچ ہوں گے جو 2008 کے بیجنگ اولمپکس کے مقابلے میں چار گنا زیادہ ہیں۔ گیمز کا ابتدائی بجٹ 12ارب ڈالرس تھا جو افراط زر اور دیگر وجوہات کے بنا پر بڑھتے بڑھتے یہاں تک پہنچ گیا۔ روسی حکومت کو مقابلوں کے شایان شان انعقاد کی خاطر کئی ایسے منصوبے پر مکمل کرنا پڑے جو ابتدا میں ان کے منصوبوں کا حصہ نہیں تھے مثلاً 31 کلومیٹر طویل ریلوے لائن بچھانے پر حکومت نے 7.8 ارب ڈالر خرچ کیے۔ ان اخراجات سے گیمز کا بجٹ کئی گنا بڑھ گیا ہے۔