بے قصور شہریوں کے قتل عام کی اشرف غنی نے مذمت کی

کابل ۔ 7 اگست (سیاست ڈاٹ کام) صدر افغانستان اشرف غنی نے جنگ زدہ ملک کے ایک دوردراز علاقہ میں جہاںطالبان نے اپنی فتح کا اعلان کیا ہے، درجنوں بے قصور اور معصوم شہریوں کے قتل عام کی مذمت کی اور کہا کہ دہشت گردوں نے ایک بار پھر معصوم شہریوں کو نشانہ بناتے ہوئے خواتین اور بچوں کو بھی ہلاک کیا۔ یہ روح فرسا واقعہ صوبہ سرپل صوبہ کے سید ڈسٹرکٹ میں رونما ہوا۔ اشرف غنی نے اپنے مذمتی بیان میں کہا کہ جس طرح وحشیانہ حملے کئے گئے ہیں اس سے انسانی حقوق کی نہ صرف خلاف ورزی ہوئی ہے بلکہ ایک جنگی جرم کا ارتکاب بھی ہوا ہے۔ اشرف غنی نے یہ بیان اس وقت دیا جب سارپل کے گورنر محمد ظاہر وحدت نے یہ اطلاع دی تھی کہ تقریباً 30 تا 40 بے قصور افراد کو گولیوں سے بھون دیا گیا۔ صوبہ کے مرزا ولنگ نامی موضع میں اکثریت شیعہ مسلک کے پیروکاروں کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کئی مساجد کو بھی نذرآتش کردیا گیا جبکہ گاؤں میں رہنے والے کئی لوگوں کا اغواء بھی کیا گیا ہے جبکہ قبل ازیں 48 گھنٹوں تک شورش پسندوں اور افغانی سیکوریٹی عہدیداروں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوتا رہا جس میں 12 شورش پسند اور سیکوریٹی فورسیس کے سات اہلکار ہلاک ہوگئے۔