بی سی سی آئی کے رویہ پر جاوید میانداد کی تنقید ۔ باہمی کرکٹ پر زور

اسلام آباد، 4 اگسٹ (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کے سابق ٹسٹ کپتان جاوید میانداد نے انڈو۔پاک کرکٹ سیریز کی بحالی کے حوالے سے بی سی سی آئی کے سکریٹری انوراگ ٹھاکر کے حالیہ بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ ٹھاکر نے اپنے بیان میں کہا تھا ’’ہماری قوم کا امن اور سلامتی خطرے میں ہونے کی صورت میں کرکٹ نہیں ہو سکتی۔ کرکٹ کھیلنا مختلف بات ہے لیکن ہماری داخلی سکیورٹی انتہائی اہم ہے‘‘۔ ٹھاکر کے مطابق ’’اگر آپ پاکستان کے ساتھ کرکٹ کھیلنے کی بات کرتے ہیں ، تو ہمیں یہاں سمجھنا چاہئے کہ ہمارے لئے ہر ہندوستانی کی زندگی بہت اہم ہے۔ بطور بی سی سی آئی سکریٹری اور بطور پارلیمنٹیرین، ہر ہندوستانی کی زندگی میرے لئے اہم ہے۔ یہ کرکٹ کی نہیں بلکہ میرے ملک کی بات ہے‘‘۔ میانداد نے گزشتہ روز  کہا کہ اس طرح کا نا پختہ رویہ کھیل کی روح کے منافی ہے، لہذا اس میں تبدیلی آنی چاہئے۔ ’’ہمارے کھلاڑی بھی انڈیا میں انڈین ٹیم کے خلاف کھیلتے ہوئے غیر محفوظ اور بے چینی محسوس کرتے ہیں لیکن اس کے باوجودہم نے ہمیشہ مثبت ردعمل دکھایا اور انڈیا میں کھیلنے کیلئے تیار رہے‘‘۔ تاریخی بلے باز میانداد نے کہا کئی عالمی ٹیموں نے متحدہ عرب امارات میں پاکستان کے خلا ف سیریز کھیلیں لیکن ایک بی سی سی آئی عہدے دار کا یہ بیان بچکانہ ہے جس سے دونوں ملکوں کے درمیان سیاسی اور کرکٹ تعلقات کو کوئی فائدہ نہیں پہنچے گا۔ ’’برصغیر کے لوگوں کیلئے ہند۔پاک سیریز بہت ضروری ہے، حتی کہ میں اسے ایشز سے بھی بڑی سیریز قرار دوں گا اور یہ سیریز ضرور ہونی چاہئے‘‘۔میانداد نے امید ظاہر کی کہ انتہائی اعلیٰ سطح پر ہندوستانی حکام کی مداخلت سے یہ معاملہ حل ہو سکتا ہے۔ دوسری جانب، پاکستان کرکٹ بورڈ کے ایک افسر نے ٹھاکر کے بیان پر کوئی باظابطہ تبصرہ کرنے سے انکا رکر دیا۔