بی سی سی آئی نے بدعنوانیوں کے اِنسداد کیلئے کچھ نہیں کیا

کرکٹ بورڈ ، لودھا کمیٹی کی رپورٹ پر عمل آوری کا پابند :  ششانک منوہر

کولکتہ۔ 19 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) بی سی سی آئی کے سابق صدر ششانک منوہر نے کہا ہے کہ اس بورڈ نے آئی پی ایل میں پیدا شدہ بدعنوانیوں کے خاتمہ کیلئے بروقت کارروائی نہیں کی اور اب لودھا کمیٹی کی سفارشات کی مکمل پابندی کے سواء کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔ منوہر نے اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بی سی سی آئی نے اپنا امیج بہتر بنانے کے لئے کچھ نہیں کیا۔ بورڈ کے پاس اب لودھا کمیٹی کی رپورٹ پر عمل کے سواء کوئی راستہ نہیں ہے‘‘۔ انہوں نے اصرار کے ساتھ کہا کہ بی سی سی آئی کی لاپرواہی اور معاندانہ رویہ کے سبب سپریم کورٹ کو اس ضمن میں کارروائی کے لئے لودھا کمیٹی کا تقرر کرنا پڑا۔ منوہر جنہوں نے بی سی سی آئی کے موجودہ صدر جگموہن ڈالمیا سے ملاقات کی، مزید کہا کہ ’’(آئی پی ایل) بے قاعدگیوں کو دور کرنے کیلئے بی سی سی آئی نے کوئی کارروائی نہیں کی اور بورڈ کا کام سپریم کورٹ کو کرنا پڑا ہے۔ بی سی سی آئی کو سرگرم رہنا چاہئے اور عوام کے ذہنوں میں اعتماد پیدا کرنے کیلئے کسی فردِ واحد کے بجائے ادارہ کے مفادات کی نگہبانی کرنا چاہئے‘‘۔ منوہر نے این سرینواسن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ٹاملناڈو کی اس طاقتور شخصیت کو 2013ء میں آئی پی ایل اسکینڈل کے منظر عام پر آتے ہی بی سی سی آئی کی صدارت سے مستعفی ہوجانا چاہئے تھا۔