بی سی سی آئی سے بات چیت نہ کرنے پی سی بی کو حکومت پاکستان کی ہدایت

ہند ۔ پاک کرکٹ سیریز کی بحالی کیلئے پاکستانی کوششوں پر مثبت جواب نہ ملنے کی شکایت ، شہریار خاں کا بیان

کراچی۔ 29 مئی (سیاست ڈاٹ کام) حکومت پاکستان نے اپنے کرکٹ بورڈ کو بی سی سی آئی کے ساتھ دیرینہ تصفیہ طلب باہمی سیریز کے مسئلہ پر کسی بھی قسم کی بات چیت کے آغاز سے روک دیا ہے۔ دونوں ملکوں کے درمیان کشیدہ سیاسی تعلقات کے سبب ہند ۔ پاک کرکٹ سیریز متعدد مرتبہ منسوخ ہوئی ہے۔ پاکستانی کرکٹ بورڈ کے چیرمین شہریار خاں نے پی ٹی آئی سے کہا کہ تاوقتیکہ حکومت کی جانب سے کوئی تازہ ہدایات نہیں دی جاتیں، پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) مستقبل قریب باہمی کرکٹ کی بحالی کے بارے میں ہندوستانی بورڈ سے کوئی بات چیت نہیں کرسکتا۔ شہریار خان نے مزید کہا کہ ’’حکومت نے ہم پر واضح کردیا ہے کہ تاحکم ثانی ہم اپنے ہندوستانی منصبوں کے ساتھ بات چیت نہیں کرسکتے اور نہ ہی ہند۔ پاک کرکٹ تعلقات کے بارے میں کوئی بیان دے سکتے ہیں‘‘۔

شہریار خاں جو ایک سینئر اور تجربہ کار سفارتی عہدیدار بھی رہے ہیں، یہی وجہ ہے کہ پی سی بی نے حالیہ آئی سی سی اجلاسوں کے دوران بھی بی سی سی آئی عہدیداروں سے کسی بھی قسم کی بات چیت سے گریز کیا تھا، تاہم انہوں نے کہا کہ مستقبل میں ہند۔ پاک کرکٹ مذاکرات کے ضمن میں بی سی سی آئی کے نئے چیرمین کی حیثیت سے انوراگ ٹھاکر کا انتخاب ایک مثبت پہل ہے۔ شہریار خاں نے کہا کہ ’’میرا نظریہ ہے کہ انوراگ ٹھاکر بی سی سی آئی اور خود اپنی حکومت کے بیک وقت نمائندگی کرتے ہیں، چنانچہ جب وقت آئے گا تو ایک شہر سے بات چیت کرنا آسان رہے گا‘‘۔ واضح رہے کہ انوراگ ٹھاکر حکمراں بی جے پی میں اہم مقام کے حامل ہیں اور اس کے رکن پارلیمنٹ بھی منتخب ہوئے ہیں۔ شہریار خاں نے کہا کہ جنوری میں کسی بھی تیسرے غیرجانبدار مقام پر باہمی سیریز کھیلنے کے وعدہ سے بی سی سی آئی کے منحرف ہوجانے کے بعد پاکستانی کرکٹ کو بھاری مالی خسارہ کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’باہمی سیریز کی بحالی کے لئے انہیں متفق کرنے کے مقصد سے ہم نے ممکنہ کوشش کی ہے، لیکن انہوں نے مثبت جواب نہیں دیا چنانچہ اب ہماری حکومت نے مزید بات چیت بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے‘‘۔ 2008ء کے ممبئی دہشت گرد حملوں کے بعد ہندوستان نے پاکستان کے ساتھ مکمل باہمی سیریز نہیں کھیلا ہے، اگرچہ پاکستان کی ٹیم نے 2012-13ء کے سرما کے دوران ہندوستان کا ایک مختصر خیرسگالی دورہ کیا تھا۔