بی جے پی یو پی میں تشدد برپا کرنے کوشاں

لکھنو 4 جولائی ( سیاست ڈاٹ کام ) سماجوادی پارٹی نے مراد آباد ضلع کے کنٹھ علاقہ میں مہا پنچایت کے انعقاد پر امتناع کی خلاف ورزی کو ایک سستی اور گندی سیاست سے تعبیر کیا ہے اور الزام عائد کیا کہ بی جے پی قائدین اتر پردیش میں فرقہ وارانہ تشدد کو پھیلانے پر بضد ہیں۔ سماجوادی پارٹی کے ریاستی ترجمان اور یو پی کے وزیر مسٹر راجیندر چودھری نے بتایا کہ چونکہ بی جے پی مرکز میں اقتدار پر آگئی ہے اس لئے اس کے قائدین چاہتے ہیں کہ اتر پردیش میں بھی فرقہ وارانہ کشیدگی کو ہوا دیں اور تشدد کو بڑھاوا دیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح سے بی جے پی قائدین نے مہا پنچایت کے انعقاد پر پابندی کی خلاف ورزی کی اور اس کا اجلاس منعقد کیا یہ واضح اشارہ ہے کہ وہ کیا چاہتے ہیں۔ سماجوادی پارٹی ان کے اس طرح کے اقدامات کی شدید مذمت کرتی ہے اور یہ انتہائی سستی اور گندی حکمت عملی ہے ۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ جب سے اتر پردیش میں سماجوادی پارٹی واضح اکثریت کے ساتھ اقتدار پر آئی ہے بی جے پی نے مسلسل کوششیں شروع کردی ہیں کہ ریاست میں امن اور لا اینڈ آرڈر کو پریکرما کے نام پر متاثر کیا جائے اور اس کیلئے پارٹی کی جانب سے مہا پنچایتوں کا انعقاد عمل میں لایا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سماجوادی پارٹی ریاست میں ان کو متاثر کرنے اور لا اینڈ آرڈر کو متاثر کرنے کی کوششوں سے سختی کے ساتھ نمٹے گی ۔ بی جے پی کے چار ارکان اسمبلی بشمول مظفر نگر فسادات کے ملزم سنگیت سوم کو آج مراد آباد میں اس وقت گرفتار کرلیا گیا تھا جبکہ وہ کنٹھ علاقہ میں مہا پنچایت کے انعقاد کیلئے روانہ ہو رہے تھے جبکہ اس مہا پنچایت کے انعقاد پر پابندی عائد کی جاچکی ہے ۔