ایس پی ورکرس نے مودی کے پوسٹرس پر سیاہی پوت دی
لکھنو ۔ 24 ۔ مارچ (سیاست ڈاٹ کام) سماج وادی پارٹی ورکرس نے انتخابی نعرہ پر پیدا شدہ تنازعہ کے بعد بی جے پی کے وزارت عظمیٰ کے امیدوار نریندر مودی کے پوسٹروں پر سیاہی پھینک دی۔ یاد رہے کہ بی جے پی ورکرس ’’ہر ہر مودی ۔ گھر گھر مودی‘‘ کے نعرے کے ساتھ اپنی مہم چلا رہے تھے جبکہ ہندوؤں میں ’’ہر ہر مہادیو‘‘ کہنے کا چلن عام ہے جو لارڈ شیوا کیلئے استعمال کیا جاتا ہے ۔ اس نعرے پر ہندو رشی منیوں اور وانشواوں نے اعتراض کیا جس کے بعد بی جے پی نے اس متنازعہ نعرہ بازی سے دستبرداری اختیار کرلی لیکن برہم بی ایس پی ورکرس نے نریندر مودی کے پوسٹروں پر کالک پوت دی ۔ سڑکوں پر احتجاج کرتے ہوئے انہوں نے پارٹی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مودی کوئی بھگوان نہیں ہیں کہ ان کا موازنہ بھگوان سے کیا جائے ۔
صرف یہی نہیں بلکہ ایس پی ورکرس نے بی جے پی کے نعروں کا جواب دیتے ہوئے اپنی جانب سے نئے پوسٹر شائع کروائے جن پر تحریر تھا ’’تھر تھر مودی ۔ ڈر ڈر مودی‘‘ اور الہ آباد کی سڑکوں کی ہر دیوار پر یہ پوسٹرس چسپاں کردیئے گئے ہیں۔ حالانکہ بی جے پی کے دیگر قائدین ’’ہر ہر مودی‘‘ والا نعرہ ہی استعمال کر رہے ہیں لیکن مقامی قائدین نے متنازعہ نعرہ سے دستبرداری اختیار کرلی ہے ۔ شنکر آچاریہ سروپ آنند سرسوتی نے اس تعلق سے آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کو فون کرتے ہوئے نعرہ کو ناپسندیدہ قرار دیا جس پر موہن بھاگوت نے بھی بی جے پی کو کھری کھری سنائی جس کے بعد بی جے پی کو وضاحت کرنی پڑی کہ ان کا اصل نعرہ ’’ اب کی بار۔ مودی سرکار‘‘ ہے ۔ خود نریندر مودی نے بھی پارٹی ورکرس کو ٹوئیٹ کرتے ہوئے کہا کہ وہ متنازعہ نعرہ کا استعمال نہ کریں۔