بی جے پی کے چیف منسٹرس کا اجلاس ، مودی اور شاہ کی شرکت

۔2019ء کے عام انتخابات ، سماجی انصاف،قومی صیانت اور مودی حکومت اہم موضوعات
نئی دہلی ۔ 28 اگست (سیاست ڈاٹ کام) دلتوں اور پسماندہ ذاتوں کے ووٹوں پر نظر رکھے ہوئے سماجی انصاف کے مسائل، قومی صیانت، شہریوں کا قومی رجسٹر اور دیگر فلاحی اسکیموں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ بی جے پی ان تمام کو اپنے انتخابی موضوعات آئندہ عام انتخابات کے دوران بنانا چاہتی ہے۔ بی جے پی زیراقتدار تمام ریاستوں سے چیف منسٹر کا آج نئی دہلی میں ایک دن طویل اجلاس منعقد ہوا تھا جس میں وزیراعظم نریندر مودی، قومی صدر بی جے پی امیت شاہ اور 15 بی جے پی زیراقتدار ریاستوں میں سے 14 کے چیف منسٹروں، کئی مرکزی وزراء اور پارٹی صدور نے شرکت کی اور ہر ریاست میں پارلیمانی انتخابات اور 30 ریاستوں میں اسمبلی انتخابات کی تیاریوں کی تفصیل سے حاضرین کو واقف کروایا۔ انہوں نے کیا کہ لوک سبھا انتخابات کے ساتھ تین ریاستوں میں اسمبلی انتخابات بھی منعقد کئے جائیں گے۔ لوک سبھا انتخابات کیلئے ہنوز 8 ماہ باقی ہے جبکہ راجستھان، مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ میں جاریہ سال کے اواخر میں انتخابات مقرر ہیں۔ مودی نے اپنی تقریر میں پارلیمنٹ میں پولیس، قبائیلیوں، دیگر پسماندہ طبقات کی فلاح و بہبود کیلئے پارلیمنٹ میں منظورہ قوانین اور اپنی حکومت کے اقدامات بشمول فصلوں کی اقل ترین امدادی قیمت اور سوچھ بھارت، رام سواراج پراجکٹ کے بارے میں بات کی۔ چیف منسٹروں اور ڈپٹی چیف منسٹروں کا یہ اجلاس انتہائی ثمرآور ہونے کا ادعا کیا۔ بعدازاں راجناتھ سنگھ نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی زیرقیادت این ڈی اے کے مقابلہ سے اپوزیشن قاصر ہے۔ امیت شاہ نے کہا کہ اقل ترین قیمت فروخت سے زرعی شعبہ کو زبردست فائدہ حاصل ہوگا۔ تمام بی جے پی قائدین نے یہ بھی کہا کہ پڑوسی ملک نے اقلیتی ہندو طبقہ کو ہندوستان کی تعریف کرنے کے جرم میں سزاء دی جارہی ہے۔ آنجہانی وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی کو بھی خراج عقیدت پر مبنی ایک قرارداد منظور کی گئی۔