بی جے پی کے ساتھ نیشنل کانفرنس کی مفاہمت ناممکن

سرینگر ۔ 5 ۔ دسمبر : ( سیاست ڈاٹ کام ) : چیف منسٹر جموں و کشمیر عمر عبداللہ نے آج کہا ہے کہ ان کی پارٹی نیشنل کانفرنس کے لیے یہ ناممکن ہے کہ بی جے پی کے ساتھ دوستی کا ہاتھ بڑھائے اور ان اطلاعات کو مضحکہ خیز قرار دیا کہ ان کی پارٹی اس طرح کے اشارے دئیے ہیں ۔ چیف منسٹر نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے میڈیا سے الٹا سوال کیا کہ بی جے پی کے ساتھ تعلقات کے امکان کی رپورٹ تمہیں کہاں سے ملی ہے ۔ تم لوگ خود ہی اس طرح کی من گھڑت خبریں تیار کرتے ہیں اور اس خصوص میں میرے پاس کہنے کے لیے کچھ بھی نہیں ہے اور ہم نے ایسا کوئی اشارہ نہیں دیا ہے کہ نیشنل کانفرنس اور بی جے پی میں مفاہمت ہوسکتی ہے ۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ بعض جرنلسٹ باوثوق ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے اس طرح کی اطلاعات پھیلا رہے ہیں ۔ بعض صحافی حضرات میز پر بیٹھ کر کہانیاں بناتے ہیں لیکن اطلاع دینے والے کا نام نہیں ظاہر کرتے ہوئے صرف کہا جاتا ہے کہ پارٹی کے سینئیر لیڈر نے یہ انکشاف کیا ہے ۔

چیف منسٹر نے کہا کہ میں جانتا ہوں کہ سینئیر ذرائع کیا ہیں اور تم لوگ ( صحافی ) گھر میں بیٹھ کر اس طرح کے ذرائع بناتے ہو ۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس نے اب تک ایسا کوئی اشارہ نہیں دیا ہے کہ بی جے پی سے ہاتھ ملائے گی اور ہم کیونکر ایسی پارٹی سے دوستی کرسکتے ہیں جس کے وزیر مرکز میں ہمارے خلاف غیر مہذب الفاظ کا استعمال کیا ہو ۔ انہوں نے دوٹوک انداز میں کہا کہ بی جے پی کے ساتھ مفاہمت ہرگز نہیں ۔ وہ ، بظاہر مرکزی وزیر سادھوی نرنجن جیوتی کے ریمارکس پر برہم دکھائی دے رہے تھے ۔ چیف منسٹر اپنے دادا شیخ محمد عبداللہ کی یوم پیدائش کے موقع پر ان کی مزار کے پاس منعقدہ دعائیہ اجتماع کے دوران میڈیا سے بات چیت کررہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی کے حق میں یہ مثبت تبدیلی ہے کہ انتخابی جلسوں میں عوام کی کثیر تعداد شریک ہورہی ہے ۔۔