ممبئی۔23 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) نریندر مودی حکومت کے ایک سالہ دور اقتدار پر مایوسی ظاہر کرتے ہوئے صدر شیوسینا اودھو ٹھاکرے نے آج تشویش ظاہر کی کہ بنیادی حقائق میں کوئی تبدیلی پیدا نہیں ہوئی۔ حالانکہ بی جے پی نے ’’اچھے دن‘‘ کے نعرے پر عوام کے ووٹ حاصل کئے تھے۔ نمایاں بات یہ ہے کہ طویل مدتی این ڈی اے کی حلیف اب بی جے پی کے کام پر ایک ایسے وقت تنقید کررہی ہے جبکہ مرکزی حکومت پر اپوزیشن کی جانب سے کئی مسائل پر پارلیمنٹ کے اندر اور باہر تنقید جاری ہے۔ ٹھاکرے نے شیوسینا کے ترجمان سامنا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ سابق یو پی اے حکومت نے جو گندگی پھیلائی ہے اس کی صفائی کے لئے 50 سال بھی ناکافی ہیں۔ لیکن آئندہ 5 سال میں عوام کی امنگوں کی تکمیل کے لئے بہت کچھ کیا جاسکتا ہے۔ بی جے پی نے عوام سے اچھے دن کا وعدہ کیا تھا۔ اسے اب عوام کو دھوکہ دینے کا کوئی موقع حاصل نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حالانکہ حکومتیں تبدیل ہوچکی ہیں لیکن نہ تو مرکز میں اور نا ریاست مہاراشٹرا میں بنیادی حقائق تبدیل ہوئے ہیں ۔ بیروزگار عوام احتجاج کررہے ہیں، کاشتکار خودکشیاں کررہے ہیں، خواتین پر ظلم جاری ہے۔ یہی خبریں ہم روزانہ اخباروں میں پڑھتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں ٹھاکرے نے بی جے پی سے سوال کیا کہ کیا جموں و کشمیر میں پی ڈی پی سے اتحاد کوئی اچھا کام تھا؟ کیوں کہ وہاں پاکستانی پرچم لہرائے جارہے ہیں۔