سہواًشائع ہوجانے پر پارٹی ترجمان کا اظہار معذرت
نئی دہلی ۔ 4 ۔ فروری (سیاست ڈاٹ کام) لفظ پناہ گزین کا استعمال بی جے پی کا تعاقب کر رہا ہے جبکہ پارٹی نے دہلی اسمبلی اس بات کیلئے جاری کردہ منشور (ویژن ڈاکومنٹ) اس لفظ کے استعمال پر افسوس کا اظہار کیا ہے ۔ گوہاٹی میں یوتھ کانگریس کارکنوں نے سڑکوں پر آکر احتجاج کیا ہے جس پر بی جے پی نے معذرت خواہی کرتے ہوئے کہا کہ لفظ پناہ گزین سہواً شائع ہوگیا۔ پارٹی ترجمان ایم جے اکبر نے غلطی سے یہ لفظ انتخابی منشور میں شامل ہوگیا ہے جس پر ہم معذرت خواہاں ہیں۔ دہلی میں اسمبلی انتخابات کیلئے کل بی جے پی نے اپنا منشور جاری کیا ہے جس میں قومی دارالحکومت میں قیام پذیر شمال مشرقی ریاستوں کے باشندوں کو پناہ گزین قرار دیا گیا ہے جس پر کانگریس نے شدید تنقید کی ہے۔ بعد ازاں بی جے پی نے اسے طباعت کی علطی قرار دیا ہے ۔ مسٹر ایم جے اکبر نے کہا کہ میں یہ مکرر تیقن دیتا ہوں کہ دہلی میں مقیم شمال مشرقی ریاستوں کے تمام بھائی اور بہن اتنے ہی قیمتی ہیں جیسا کہ بی جے پی کیلئے دوسرے شہری اہمیت رکھتے ہیں۔ بی جے پی کے انتخابی منشور میں لفظ پناہ گزین کے استعمال کے خلاف گوہاٹی میں زبردست احتجاجی مظاہرے کئے گئے ۔ تاہم اروناچل پردیش سے وابستہ مرکزی مملکتی وزیر داخلہ کرن رجیجو نے کہا کہ ایک پرنٹنگ کی غلطی ہے۔