بی جے پی کی قیادت طالبانی ہندو کررہے ہیں‘ لوک سبھا الیکشن میں150سیٹ سے آگے نہیں جاسکیں گے۔ ممتا بنرجی

مغربی بنگال کے چیف منسٹر 9جنوری کے روز کلکتہ میں میگا’’ فیڈرل فرنٹ‘‘ ریالی منعقد کرنے اور اس کے لئے تمام اپوزیشن قائدین کومدعو کرنے کا اعلان کیا ہے
کلکتہ۔لوک سبھا میں اپوزیشن کا تحریک عدم اعتماد ناکام ہوجانے کے ایک روز بعد ترنمول کانگریس کی چیف منسٹر ممتا بنرجی نے دعوی کیاہے کہ حکومت کے ایوان پارلیمنٹ کے باہر تعداد نہیں ہے اور یہ کہ بی جے پی اگلے سال اقتدار سے بھی محروم ہوجائے گی۔

مغربی بنگال کے چیف منسٹر 9جنوری کے روز کلکتہ میں میگا’’ فیڈرل فرنٹ‘‘ ریالی منعقد کرنے اور اس کے لئے تمام اپوزیشن قائدین کومدعو کرنے کا اعلان کیا ہے۔

اس ایک کچھ گھنٹوں کے بعد بی جے پی نے 23جنوری کو جوابی ریالی منعقد کرنے کا اعلان کیاجس سے وزیراعظم نریندر مودی خطاب کریں گے۔

ممتا بنرجی نے الزام عائد کیا ہے کہ مذکورہ نفرت جس کو مبینہ طور پر بی جے پی نے فروغ دیا ہے کا نتیجہ ہے کہ ملک میں پچھلے کچھ مہینوں نے ہجومی تشد دکے واقعات میں بے تحاشہ اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے بی جے پی قائدین کو ’ ’ہندوطالبان‘ ‘ قراردیا اور راست طور پر مودی پر یہ کہتے ہوئے حملہ کیاکہ’’ ان کی ہاتھ فسادات کے خون سے رنگے ہوئے ہیں‘‘اور ذاتی طور پر وہ مودی کو ہٹلر اورموسولینی سے بڑا ڈکٹیٹر سمجھتی ہیں‘‘۔

پارٹی کی سالانہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ممتا نے کہاکہ ’’ ایک روز قبل بی جے پی نے 325ووٹوں سے تحریک عدم اعتماد کو شکست دینے میں کامیاب ہوگئی ۔ ان کے پاس ایوان کے اندر تعداد ہے مگر 2014کے نمبرات کہاں ہیں۔

اور2019میں وہ بھی باہر جائیں گے۔ انہو ں نے اے ائی اے ڈی ایم کے کی حمایت حاصل کی مگر جئے للیتا زندہ ہوتی تو بی جے پی کو کبھی یہ ووٹ نہیں ملتے۔

اپنے قدیم کودوست شیوسینا کو انہوں نے کھودیا۔ بی جے پی کی تعداد تیزی کے ساتھ گھٹ رہی ہے اور اس کے ساتھی بھی ساتھ چھوڑ رہے ہیں۔

انہو ں نے تحریک عدم اعتماد میں کامیں جیت کچھ موقع پرستوں کی حمایت کے ذریعہ حاصل کی ہے‘‘۔

جمعہ کے روز تحریک عدم اعتماد کا بی جے پی کے قریبی ساتھی جس کو مرکز او رریاست دونوں مقامات پر ساتھ حاصل ہے نے بائیکاٹ کیاتھا۔

ترنمول کانگریس نے جولائی 21کے روز شہید دیوس ریالی کا کلکتہ میں انعقاد عمل میں لایاتھا۔ انہوں نے 2014میں بی جے پی کی بھاری کامیابی کے بعد ایوان لوک سبھا میں ان کی تعداد کے ذکر کرتے ہوئے موجودہ بی جے پی اراکین کا تعداد کا بھی حوالہ دیا۔

ممتا نے کہاکہ ’’ جنوری19کی برگیڈ پریڈ گروانڈ کی مجوزہ میگا ریالی‘ بی جے پی کے دور کے اختتام کی شروعات ہوگی۔ میں اپوزیشن کے تمام لیڈروں کومدعو کروں گی۔ کرسی ہماری توجہہ کا مرکز نہیں ہے۔

اس کے فوری بعد بی جے پی کے قومی سکریٹری راہول سنہا نے اعلان کیا کہ سبھا ش چندر بوس کی سالگرہ کے موقع پر23جنوری کو شہر میں پارٹی بھی ایک بڑی ریالی منعقد کریگی اور اس ریالی سے وزیراعظم نریندر مودی اور پارٹی کے دیگر قائدین خطاب کریں گے‘‘۔

ریاست میں پولیس کے استعمال اور پارٹی کارکنوں کے کھولی چھوٹ دیکر مقامی الیکشن میں جیت حاصل کرنے کا بھی بی جے پی قائدین ترنمول کانگریس پر الزام عائد کرتے آرہے ہیں۔

بی جے پی نے ممتا کی زیرقیادت مغربی بنگال حکومت پر بی جے پی اور آر ایس ایس کارکنوں کو قتل کرنے کا بھی الزام عائد کیاہے۔ اس کے علاوہ کانگریس‘ بائیں بازو کے بشمول بی جے پی کے قائدین اور کارکنوں کو جبری طور پر ترنمول کانگریس میں شامل کرنے کا بھی بی جے پی نے ترنمول کا نگریس کو مورد الزام ٹہرایاہے