سیواگنگا ( ٹاملناڈو ) ۔ 15 ۔ مارچ : (سیاست ڈاٹ کام ) : اقلیتوں کے تعلق سے نریندر مودی کے ریکارڈ کے بارے میں سوالات اٹھاتے ہوئے وزیر فینانس پی چدمبرم نے یہ جاننا چاہا کہ کیا بی جے پی اقتدار پر آنے کی صورت میں اقلیتوں کی بہبودی اسکیمات جاری رکھے گی اور کیا وہ متعلقہ تنظیموں کی تائید کرے گی ؟ چدمبرم نے کہا کہ نریندر مودی تین مرتبہ گجرات کے چیف منسٹر رہے لیکن اسمبلی یا پارلیمنٹ انتخابات میں انہوں نے کسی مسلم امیدوار کو نامزد نہیں کیا ۔ انہوں نے یہ بھی سوال کیا کہ یکساں سیول کوڈ کی تائید کرنے والی بی جے پی کیا اقلیتی قوانین کی حمایت کرے گی ۔
انہوں نے اقلیتوں کی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کا نظریہ ملک کو متحد نہیں رکھے گا بلکہ اسے تقسیم کردے گا ۔ چدمبرم نے کہا کہ اقلیتوں ، پسماندہ طبقات خواتین اور دلتوں کو ان کے حقوق دلانے میں کانگریس نے نمایاں رول ادا کیا ۔ کانگریس زیر قیادت یو پی اے حکومت نے اقلیتوں کے لیے 2007-12 کے دوران 7000 کروڑ روپئے مختص کئے ۔ اس کے علاوہ سال 2012 سے مزید 17,323 کروڑ روپئے مختص کئے ۔
وہ جاننا چاہتے ہیں کہ کیا مینارٹیز ڈیولپمنٹ فینانس کارپوریشن برقرار رہے گا یا نہیں ؟ اسی طرح اقلیتوں کے لیے مختلف شعبوں جیسے تعلیم وغیرہ میں جاری اسکیمات کو برقرار رکھا جائے گا یا نہیں ؟ اس کے علاوہ بی جے پی جموں و کشمیر کو خصوصی موقف کے خلاف ہے ۔ وہ ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کے حق میں ہے ۔ انہوں نے نریندر مودی کے طرز عمل کی بھی یاددہانی کروائی جب 2002 گجرات فسادات کے بارے میں جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ اگر کتا کار کے پہئیے کے نیچے آجائے تو انہیں افسوس ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ اقلیتوں کی ترقی کیلئے صرف کانگریس نے ہی ٹھوس اقدامات کئے ہیں۔