بی جے پی کرناٹک شاخ میں گروہ واری تنازعات

صدر یدی یورپا اور سینئر قائد ایشوراپا سمیت 4 پارٹی عہدیدار علحدہ ‘ ریاستی معتمد روی کمار کا اعلان
بنگلورو ۔ 30اپریل ( سیاست ڈاٹ کام) بی جے پی کرناٹک شاخ کے گروہ واری تنازعات میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے بی جے پی کی مرکزی قیادت نے ریاستی صدر بی ایس یدی یورپا اور سینئر قائد کے ایس ایشور اپا کے بشمول  ان دونوں کے کیمپ میں سے ہر ایک کے دو قائدین کو ان کے عہدوں سے علحدہ کردیا ۔ مرکزی قیادت نے پارٹی کے ارکان کو راینا بریگیڈ کی سرگرمیوں میں حصہ لینے سے بھی منع کردیا ۔ یہ ایشوراپا کی قائم کردہ ایک غیر سیاسی دلتوں اور پسماندہ طبقات کی تنظیم ہے ‘ جسے ایشوراپا نے اپنی طاقت کے مظاہرہ کے طور پر قائم کیا تھا اور بی جے پی کی مرکزی قیادت میں پارٹی کے داخلی اُمور سے برسرعام اور ذرائع ابلاغ کے سامنے تذکرہ پر بھی امتناع عائد کردیا ۔ یہ کارروائی کئی سلسلہ وار اجلاسوں کے بعد منظر عام پر آئی ۔ بی جے پی کے قومی جنرل سکریٹری اور انچارج اُمور کرناٹک مرلیدھر راؤ نے کل اور آج پارٹی کی مرکزی قیادت سے کئی بار ملاقات کی تھی ۔ پارٹی کے گروہ واری تنازعات میں 27اپریل سے شدت پیدا ہوگئی ‘ جب کہ ایشور اپا نے تنظیم کو انحراف سے بچانے کیلئے ایک کنونشن طلب کیا تھا جس میں یدی یورپا کیمپ کو انتباہ دیا گیا تھا ۔ کل رات دیر گئے ریاستی بی جے پی کے جنرل سکریٹری این روی کمار نے اعلان کیا کہ ریاستی شاخ کے نائب صدور بھانو پرکاش اور نرمل کمار کھرانہ ‘ رائیتا مورچہ کے نائب صدر و رکن پارلیمنٹ رینوکاچاریہ اورترجمان جی مدھو سدن کو پارٹی کی ذمہ داریوں سے فوری اثر کے ساتھ سبکدوش کردیا گیا ہے ۔ بھانو پرکاش  اور نرمل کمار کھرانہ ایشوراپا کے ساتھ کنونشن میں ایک شہ نشین پر موجود تھے ۔ رینوکا چاریہ اور مدھو سدن کو یدی یورپا سے قریب سمجھا جاتاہے ۔ انہوں نے قومی جوائنٹ جنرل سکریٹری ( تنظیم ) بی ایل سنتوش کے خلاف برسرعام بیانات دیئے تھے ‘ اسے ریاستی پارٹی کے داخلی اُمور اور ناراض سرگرمیوں میں اضافہ کی وجہ سمجھا جارہا ہے ۔ ملاقاتوں کے بعد بی جے پی کے ایک اور ریاستی جنرل سکریٹری اروند لنڈاولی نے آج کہا کہ پارٹی کی مرکزی قیادت حالیہ واقعات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں ۔ انہوں نے وضاحت کی کہ بی جے پی اور راینا بریگیڈ کے درمیان کوئی تعلق یا رشتہ نہیں ہے ۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ بی جے پی عہدیداروں ‘ قائدین اور کارکنوں پر راینا بریگیڈ کی سرگرمیوں میں شرکت کرنے سے سختی سے منع کردیا گیا ہے ۔ پارٹی کی مرکزی قیادت نے اپنے عہدیداروں کو ہدایت دی ہے کہ کسی ایسی سرگرمی کا اہتمام نہ کریں جس کا تعلق بریگیڈ یا اسی قسم کی کسی دوسری تنظیم سے ہو ۔ پارٹی کے داخلی اُمور کے بارے میں برسرعام نظریات کی ٹی وی پر پیشکش یا ذرائع ابلاغ میں بیان بازی پر بھی امتناع عائد کیا گیا ہے ۔ لنڈاولی نے انتباہ دیا کہ کوئی بھی شخص اگر ان ہدایات کی خلاف ورزی کرے تو اس کے خلاف ریاستی تادیبی کمیٹی سخت کارروائی کرے گی ۔ دریں اثناء پارٹی کے ذرائع کے بموجب ایشوراپا آج مرلیدھر راؤ سے ملاقات کرنے والے تھے ۔ انہوں نے ملاقات نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ ٹمکورو میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے قائد اپوزیشن قانون ساز کونسل ایشوراپا نے  پارٹی کی جانب سے ان کے خلاف کسی کارروائی کے امکانات کو مسترد کردیا ۔