زعفرانی جماعت پر سنگھ پریوار کا غلبہ ‘ سی پی آئی کا ردعمل
نئی دہلی ۔7اپریل( سیاست ڈاٹ کام ) سی پی آئی نے آج کہا کہ بی جے پی کا انتخابی منشور مکمل طور پر آر ایس ایس ایجنڈہ سے ہم آہنگ ہے اور آر ایس ایس اب ملک کی اصل اپوزیشن جماعت ( بی جے پی ) کی رہنمائی کیلئے اعلانیہ طور پر منظر عام پر آگئی ہے ۔ سی پی آئی کے قومی سکریٹری ڈی راجہ نے کہا کہ ’’ رام مندر ‘ دستوری دفعہ 370 اور یکساں سیول کوڈ جیسے مسائل اس وقت حقیقی ایجنڈہ میں شامل نہیں تھے جب اٹل بہاری واجپائی وزیراعظم تھے۔ اُس وقت بی جے پی نے حکمرانی کیلئے قومی ایجنڈہ مرتب کیا تھا جن میں یہ حساس اور متنازعہ مسائل شامل نہیں تھے ‘‘ ۔ مسٹر راجہ نے مزید کہا کہ ’’ لیکن اب بی جے پی سابق موقف سے منحرف ہورہی ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس پر آر ایس ایس کی گرفت مزید مضبوط ہوگئی ہے ۔ چنانچہ یہ آر ایس ایس کے ایجنڈہ کے سواء کچھ نہیں ہے جو بی جے پی کے منشور میں پیش کیا گیا ہے ۔ آر ایس ایس اب اپنی مرضی مسلط کررہا ہے کہ بی جے پی کو کیا کرنا چاہیئے ‘‘ ۔ سی پی آئی لیڈر نے اس تاثر کا اظہار کیا کہ نریندر مودی دراصل بی جے پی کے نہیں بلکہ آر ایس ایس کے امیدوار ہیں ۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی ایک تنظیمی اور نظریاتی بحران سے گذر رہی ہے کہ آر ایس ایس نے اس پر غلبہ حاصل کرلیاہ ے ‘ کوئی بھی اس بات کو محسوس کرسکتا ہے کہ بی جے پی منشور کی اجرائی میں تاخیر بھی ان ہی وجوہات میں سے ایک ہے ۔ معاشی اور خارجہ پالیسیوں پر ڈی راجہ نے کہا کہ بی جے پی کی پالیسیاں کانگریس سے مختلف نہیں ہیں جو کانگریس کی طرح بڑے تجارتی و صنعتی گھرانوں ‘ کارپوریٹ اداروں اور بین الاقوامی سرمایہ داروں کی تائید پر مبنی ہیں ۔