نئی دہلی 7 اپریل (سیاست ڈاٹ کام)سی پی آئی ایم نے آج بی جے پی کے انتخابی منشور کو ’’سخت گیر ‘‘ہندوتوا کا ایجنڈہ قرار دیتے ہوئے اس پر سخت تنقید کی اور کہا کہ اس منشور میں بہت بڑا کاروبار پوشیدہ ہے کیونکہ ملک کی معیشت کو غیر ملکی سرمائے کیلئے کھول دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔ بی جے پی چمک دمک اور مصائب کے درمیان ہندوستان کو تقسیم کررہی ہے اس پارٹی کے دور اقتدار میں ہندوستان کے عوام اور سرمایہ داروں کے درمیان کافی گہری خلیج پیدا ہوجائے گی۔کانگریس نے کسی پروگرام کے بغیر عوام سے اقتدار عطا کرنے کی اپیل کی ہے ۔ بی جے پی صرف مودی کے منتر پر انحصار کررہی ہے۔ بی جے پی کا سخت گیر ہندوتوا ایجنڈہ رام مندر ،دستور کی دفعہ 370 کی مخالفت اور ایک یکساں سیول کورٹ کے مطالبہ کے ذریعہ ظاہر ہوگیا ہے۔ سیتا رام یچوری نے کہا کہ یہی بی جے پی کا حقیقی ایجنڈہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کیا یہ پارٹی دستور کی پابندگی کرے گی جس نے مندر کا مسئلہ صرف آنسو پونچھنے کیلئے اٹھایا ہے ۔کونسی دستور ی دفعات اس کو بابری مسجد شہید کرنے کا اختیار دیتی تھیںانہوں نے کہا کہ یہ پارٹی ملک کے وسائل اور بازاروں کو عیر ملکی سرمایہ کیلئے کھول دینا چاہتی ہے یہ بہت بڑا کاروبار ہے جو عوام کی قیمت پر کیا جائے گا ۔