بی جے پی پر منظم منصوبہ کے تحت کانگریسی ارکان کے سرقہ کا الزام

احمد پٹیل کے انتخاب میں سونیا گاندھی کا نام ملوث کرنے کی مخالفت: آزاد
نئی دہلی ۔ 31 ۔ جولائی (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس نے آج بی جے پی پر ایک منظم منصوبہ کے تحت اپنے (کانگریس) ارکان اسمبلی کا سرقہ کرنے کا الزام عائد کیا لیکن یہ دعویٰ بھی کیا کہ گجرات میں راجیہ سبھا کے لئے اس کے امیدوار احمد پ ٹیل اب بھی جیت سکتے ہیں کیونکہ انہیں اپنی جیت کیلئے ارکان اسمبلی کی درکار تعداد سے زائد ارکان کی حمایت حاصل ہے ۔ کانگریس کے سینئر لیڈر غلام نبی آزاد نے کہا کہ احمد پٹیل کی صدر سونیا گاندھی کے معتمد سیاسی کی ح یثیت سے ہیں بلکہ اس پارٹی کے سینئر لیڈر کی ح یثیت سے راجیہ سبھا انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔ چنانچہ ان انتخابات میں ان (سونیا گاندھی ) کا نام گھسیٹا جانا چاہئے ۔ غلام نبی آزاد نے کہا کہ ’’میں نہیں چاہتا کہ اس بحث میں کانگریس کی صدر کا نام ملوث کیا جائے ۔ احمد بھائی کم سے کم 10 تا 15 ووٹوں کی اکثریت سے جیتیں گے ۔ ہمارے امیدوار کے پاس 14-13 فاضل ووٹ ہیں اور بی جے پی کہتی ہے کہ وہ چوری نہیں کرتی تو پھر وہ اس انتخاب میں تیسرا امیدوار کیوں نامزد کی ہے جبکہ اس کو ارکان کی درکار تعداد کی تائید حاصل نہیں ہے ۔ یہ صرف ہمارے ارکان اسمبلی کا سرقہ کرنے کیلئے کیا گیا ہے‘‘۔ آزاد نے کہا کہ ’’ہمارے ارکان ا سمبلی کی چوری کرنے کا یہ پہلے ہی طئے شدہ منصوبہ تھا جو براہ راست ایرپورٹ سے ہی شروع ہوگیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی ان ارکان ا سمبلی کے خلاف ماحول بنارہی ہیں۔ وہ (بی جے پی ) کہہ رہی ہے کہ ہمارے ارکان ا سمبلی بنگلور میں ہیں جبکہ گجرات کے عوام سیلاب سے دوچار ہیں ۔ بی جے پی اس صورتحال کا استحصال کرنا چاہتی ہے تاکہ جب وہ (ارکان اسمبلی (بنگلور سے) واپس آئیں تو وہ ان میں سے چند کا راستہ ایرپورٹ سے ہی سرقہ کرسکے ۔ گجرات کی 182 رکن اسمبلی میں کانگریس کے 57 ارکان تھے لیکن جمعرات کو 6 ارکان کی بی جے پی میں شمولیت کے بعد ان کی تعداد 51 ہوگئی ۔ احمد پ ٹیل کی کامیابی کیلئے پہلے ترجیحی ووٹ کے طور پر 44 ووٹ درکار ہیں۔ فی الحال دشوار نہیں ہے ۔ تاہم مزید انحراف کی صورت میں صورتحال بدل سکتی ہے۔