بی جے پی پر مغربی بنگال میں گڑبڑ کو ہوا دینے کا الزام

انٹرنیٹ خدمات معطل ، مایاوتی کے حکومت مخالف تبصرہ پر ممتا بنرجی کی ستائش

کولکتہ ؍ نئی دہلی۔ 28 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) مغربی بنگال کے ایک سینئر وزیر نے آج بی جے پی پر الزام عائد کیا کہ وہ ریاست میں گڑبڑ کو ہوا دے رہی ہے جس کے لئے لارڈ رام کے نام کو استعمال کررہی ہے۔ ان کے اس الزام پر بی جے پی چراغ پا ہوگئی اور اس نے چیف منسٹر ممتا بنرجی پر الزام عائد کیا کہ بنگال جل رہا ہے اور اس کی چیف منسٹر نئی دہلی میں سیاست کررہی ہیں۔ مغربی بنگال کے وزیر تعلیم پارتھا چٹرجی نے کہا کہ رانا گنج اور آسن سول میں بے چینی پیدا کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ انتظامیہ کی یہاں کی صورتحال سے نمٹ رہا ہے لیکن بی جے پی قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے لارڈ رام کے نام پر گڑبڑ کو ہوا دے رہی ہے۔ پارتھا چٹرجی نے انتباہ دیا کہ انتظامیہ قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرے گا ۔ مرکز نے ریاستی حکومت سے گڑبڑ کے بارے میں رپورٹ طلب کی ہے، لیکن وہ کسی کارروائی سے ناواقف ہیں۔ اس سوال پر کہ مرکزی حکومت نے ریاست کو نیم فوجی فورسیس روانہ کرنے کی پیشکش کی تھی، اس پر وزیر تعلیم نے کہا کہ ذرائع ابلاغ کی اطلاعات اور مرکز کی پیشکش کا تذکرہ صرف صحافت کے ایک گوشہ میں نظر آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ماضی میں بھی مشکل حالات کا سامنا کرتے آئے ہیں اور اب بھی اس قابل ہیں کہ کسی بھی قسم کے مشکل حالات کا سامنا کرسکیں۔ دریں اثناء آسن سول سے موصولہ اطلاعات کے بموجب انٹرنیٹ خدمات آسن سول میں ممنوع قرار دی گئی ہیں اور قانون تعزیرات ہند کی دفعہ 144 کے تحت رام نومی جلوس کے دوران تشدد کی وجہ سے تحدیدات عائد کردی گئی ہیں۔ دریں اثناء چیف منسٹر مغربی بنگال ممتا بنرجی نے آج صدر بی ایس پی مایاوتی سے اظہار تشکر کیا کیونکہ انہوں نے مرکز پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ دوہرے معیارات اختیار کررہا ہے۔ این ڈی اے کے خلاف بہار اور ترنمول کانگریس زیراقتدار مغربی بنگال کے ساتھ اس کا رویہ مختلف ہے۔ انہوں نے کہا کہ ممتا بنرجی ترنمول کانگریس کی صدر ہیں ۔ انہوں نے کہا ہے کہ بی جے پی حکومت مستحکم ہے کیونکہ اپوزیشن متحد نہیں ہوسکا ہے۔