بی جے پی پر ارکان مقننہ کے شکار کا الزام

اس کے غیر محفوظ ہونے کے احساس کا ثبوت: این سی پی، جینت پاٹل کا پی ٹی آئی کو انٹرویو
ممبئی۔29 مئی (سیاست ڈاٹ کام) بی جے پی مبینہ طور پر اپوزیشن کے چند ارکان مقننہ کو بھگوا جماعت میں شامل کرنے کے لیے لالچ دے رہا ہے۔ این سی پی نے چہارشنبہ کے دن یہ الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ برسر اقتدار پارٹی کی ان کوششوں سے اس کے لوک سبھا انتخابات کے مشکوک ہونے کا ثبوت ملتا ہے اور ظاہر ہوتا ہے کہ مہاراشٹرا اسمبلی انتخابات کے بعد بھی بی جے پی خود کو غیر محفوظ سمجھ رہی ہے۔ صدر مہاراشٹرا این سی پی جینت پاٹل نے خبررساں ادارہ پی ٹی آئی سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی نے لوک سبھا انتخابات کا این ڈی اے زیر قیادت اغوا کرلیا ہے اور ریاست میں اس کے بعد اپنے آپ کو غیر محفوظ سمجھ رہی ہے یہی وجہ ہے کہ اپوزیشن ارکان اسمبلی کو لالچ دیا جارہا ہے کہ وہ اپنی وفاداریاں بی جے پی سے وابستہ کرلیں۔ این سی پی نے کہا کہ اس کے ارکان اسمبلی پارٹی صدر شرد پوار کی سیاست پر پورا یقین رکھتے ہیں اور وہ نام کے لیے بھی اپنی وفاداریاں بی جے پی سے وابستہ نہیں کریں گے۔ حال ہی میں لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کو مہاراشٹرا سے 23 نشستیں حاصل ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 48 ارکان راجیہ سبھا میں پہلے ہی سے موجود ہیں۔ بی جے پی کی حلیف شیوسینا انتخابی حلقوں میں صرف 4 نشستوں پر این سی پی کی کامیابی سے خوفزدہ ہوگئی۔ علاوہ ازیں کانگریس، مجلس اور آزاد امیدوار کو فی کس ایک نشست اسمبلی انتخابات میں حاصل ہوئیں۔ مہاراشٹرا اسمبلی انتخابات سال کے نصف آخر میں منعقد کرنا ضروری ہوگیا تھا۔ پاٹل نے سوال کیا کہ اگر بھگوا پارٹی خوفزدہ نہیں ہے تو وہ اپوزیشن ارکان اسمبلی کو لالچ دینے کی کوشش کیوں کررہی ہے۔ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ بی جے پی کو اپنی مخدوش حالت کا احساس ہوچکا ہے۔ کسی مخصوص واقعہ کا حوالہ دیئے بغیر پاٹل نے کہا کہ اگر بی جے پی ہم سے اتحاد کرے تو اسے سب سے پہلے پارٹی نظریات کو قبول کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ منگل کے دن مغربی بنگال کے تین ارکان اسمبلی نئی دہلی میں برسر اقتدار پارٹی میں شامل ہوچکے ہیں۔ اطلاعات ملی ہیں کہ این سی پی اور کانگریس کے ارکان اسمبلی بی جے پی میں شامل ہونے کی تیاری کررہے ہیں جبکہ این ڈی اے لوک سبھا انتخابات میں کامیاب ہوکر ابھری ہے۔