لالچ کے ساتھ دباؤ بھی ڈالا گیا۔ گجرات کے ایم ایل ایز کو منحر ف کرانے پر لوک سبھا میں شدید تنقید
نئی دہلی۔یکم اگسٹ، ( سیاست ڈاٹ کام ) بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ترنمول کانگریس ایم پی سوگتا رائے نے آج الزام عائد کیاکہ کئی ریاستوں جیسے گوا، منی پور اور گجرات میں اپوزیشن کے لیجسلیٹرس کو منحرف کرانے کیلئے پیسہ کی طاقت کا استعمال کیا گیا ہے اور ان پر دباؤ بھی ڈالا گیا ہے۔ لوک سبھا میں وقفہ صفر کے دوران یہ مسئلہ اٹھاتے ہوئے سوگتا رائے نے کہا کہ گجرات میں 6 کانگریس ایم ایل ایز کو لالچ دے کر پارٹی چھوڑنے پر مجبور کیا گیا تاکہ انھیں آنے والے راجیہ سبھا الیکشن میں استعمال کیا جاسکے جبکہ منی پور میں بعض لیجسلیٹرس کو بھی اسی طرح وفاداری بدلنے پر مجبور کیا گیا۔ گجرات میں رشوت اور دباؤ کا کھلے طور پر استعمال کیا گیا الیکشن کمیشن نے ریاستی حکام سے اس کیس کی تحقیقات کیلئے کہا ہے۔ ٹی ایم سی لیڈر نے دعویٰ کیا کہ گوا اور منی پور میں بھی مشکوک معاملتیں ہوئی ہیں۔ ٹی ایم سی ایم پی کے تبصرے پر بی جے پی ارکان کی طرف سے سخت رد عمل سامنے آیا۔ بی جے پی کا نام لئے بغیر سوگتا رائے نے کہا کہ آر جے ڈی قیادت کے خلاف دھاوے اور مرکز میں برسراقتدار پارٹی کی تائید سے نئی حکومت کی تشکیل جیسے سلسلہ وار واقعات سے عکاسی ہوتی ہے کہ اپوزیشن کی حکومتوں کو کس طرح نشانہ بنایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال میں بھی بعض لیجسلیٹرس کو رجھانے کی کوششیں ہوئی ہیں لیکن وہ کامیاب نہیں ہوئے۔ سوگتا رائے نے کہا کہ پیسہ اور اقتدار کی طاقت کے استعمال پر نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔ بی جے پی نے مارچ میں گوا اور منی پور میں حکومت تشکیل دی حالانکہ اسمبلی چناؤ کے نتائج میں اسے دوسرا مقام حاصل ہوا تھا۔انہوں نے کہا کہ صحت مند جمہوریت کیلئے اس طرح کا رجحان کافی نقصاندہ ہے۔