مدورائی 8 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) وزیر فینانس پی چدمبرم نے آج الزام عائد کیاکہ بی جے پی ایودھیا کی رام مندر جیسے زہریلے اور انتشار پسندی پر مبنی مسائل کو اُٹھاتے ہوئے دانستہ طور پر رائے دہندوں کی تائید حاصل کرنے کی کوشش کررہی ہے اور اِس بات کی پرواہ نہیں کررہی ہے کہ اُن کا کیا ہوگا جنھوں نے اُس کو ووٹ نہیں دیا۔ چدمبرم نے یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ یہ امر انتہائی تشویشناک ہے
کہ بی جے پی نے اپنے انتخابی منشور میں ایسے مسائل کو شامل کیا ہے جو ملک کو تقسیم کرسکتے ہیں، تنازعات پیدا کرسکتے ہیں، سماجی ہم آہنگی کو درہم برہم کرسکتے ہیں۔ ایودھیا میں بابری مسجد کی جگہ رام مندر تعمیر کرنے کا وعدہ کرتے ہوئے بی جے پی نے اپنے منشور میں زہریلے خیالات کا اظہار کیا ہے۔ چدمبرم نے تمام شہریوں پر یکساں سیول کوڈ کے نفاذ اور جموں و کشمیر کو خصوصی موقف کی فراہمی سے متعلق دفعہ 370 کی برخاستگی جیسے موضوعات کو بی جے پی کی ’زہریلی فکر‘ قرار دیا۔ چدمبرم نے الزام عائد کیاکہ بی جے پی نے گزشتہ 10 سال تک اِن مسائل کو پس پشت ڈالتے ہوئے ڈرامہ کیا لیکن اب ایسا محسوس ہوتا ہے کہ زہریلے افکار کو اُجاگر کرتے ہوئے بی جے پی انتخابات سے قبل ووٹروں کی شیرازہ بندی کرنا چاہتی ہے۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ بی جے پی اپنا ووٹ بینک مستحکم کرنا چاہتی ہے
اور اُن ووٹروں کو سے کہہ رہی ہے کہ ہمیں تمہارے ووٹ نہیں چاہئے جو اُس کو پہلے سے ووٹ دینا ہی نہیں چاہتے۔ کانگریس کے سینئر لیڈر چدمبرم نے کہاکہ ووٹ بینک کو مستحکم کرنے کی یہ کوشش دراصل بی جے پی کے اکثریت پسندانہ رجحان کی عکاسی کرتی ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ ’’میں بی جے پی پر الزام عائد کرنا چاہتا ہوں کہ وہ دانستہ طور پر رائے دہندوں کی صف بندی کی کوشش کررہی ہے۔ میں نہیں سمجھتا کہ وہ اُن افراد کے بارے میں بھی سوچیں گے جو اُنھیں ووٹ دینا ہی نہیں چاہتے۔ وہ (بی جے پی) صرف اپنے ووٹ بینک کو مستحکم کرنے کے درپے ہے‘‘۔