بی جے پی ’’قوم پرستی کا مکمل کنٹراکٹ‘‘ اپنے پاس نہیں رکھتی

دہشت گردوں سے مفاہمت کرنے والے دہشت گردی کا مقابلہ کیسے کریں گے ؟ احمد پٹیل کا جوابی وار
جام بوسر(گجرات)۔ یکم نومبر (سیاست ڈاٹ کام) بی جے پی کے پاس ’’قوم پرستی کا مکمل کنٹراکٹ‘‘ نہیں ہے۔ کانگریس لیڈر احمد پٹیل نے آج یہ ریمارک کرتے ہوئے حکمراں بی جے پی کے آئی ایس رکن سے مبینہ روابط کے سلسلے میں الزامات کو مسترد کردیا۔ بی جے پی نے کانگریس کے سینئر لیڈر احمد پٹیل پر یہ الزام عائد کیا تھا کہ آئی ایس آئی ایس رکن گرفتاری سے قبل انکلیشور ٹاؤن کے سردار پٹیل ہاسپٹل میں لیباریٹری ٹیکنیشین کی حیثیت سے کام کیا کرتا تھا اور اس کے احمد پٹیل سے گہرے روابط تھے۔ احمد پٹیل اس ہاسپٹل سے بحیثیت ٹرسٹی وابستہ رہے ہیں۔ چیف منسٹر گجرات وجئے روپانی نے اس مسئلہ پر احمد پٹیل سے بحیثیت رکن پارلیمنٹ مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا تھا۔ صدر کانگریس سونیا گاندھی کے سیاسی مشیر احمد پٹیل نے اس الزام پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ راجیہ سبھا کیلئے ان کا انتخاب بی جے پی کیلئے کانٹا بن چکا ہے۔ جب بھی وہ مشکلات میں گھر جاتی ہیں، اس وقت قوم پرستی اور فرقہ پرستی کی باتیں کرنے لگتی ہیں۔ احمد پٹیل نے کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی کی موجودگی میں یہاں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حال ہی میں چیف منسٹر نے میرے بارے میں کچھ کہا ہے جس پر انہیں شرم آنی چاہئے۔ بی جے پی جس طرح کی کہانی گھڑی ہے، اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ قوم پرستی کا کنٹراکٹ اسی کے پاس ہے۔ صرف وہی قوم پرست ہیں اور کوئی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس اور اس کے قائدین نے ملک کیلئے کئی قربانیاں دی ہیں۔ اس کا آغاز گاندھی جی سے ہوتا ہے۔

آزادی کے بعد اندرا جی، راجیو جی نے قربانی دی۔ پارٹی کے کئی کارکن اور قائدین دہشت گردی کا نشانہ بنے۔ بی جے پی ہمیں قوم پرستی اور حب الوطنی کا سبق نہیں سکھا سکتی ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی دہشت گردی کا مقابلہ نہیں کرسکتی۔ پارٹی کے قائدین اپنے ساتھ دہشت گردوں کو قندھار لے گئے تھے۔ آپ کس طرح دہشت گردی کا مقابلہ کرسکتے ہیں۔ وہ پیشرو این ڈی اے حکومت کا حوالہ دے رہے تھے جس نے 1999ء میں انڈین ایرلائینز کے طیارہ کے اغوا کے بعد مسافرین کے بدلے دہشت گردوں کو حوالے کیا تھا۔ احمد پٹیل نے کہا کہ وہ مستعفی نہیں ہوں گے اور ارکان اسمبلی نے انہیں منتخب کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی مجھ سے استعفیٰ کا مطالبہ کررہی ہے، حالانکہ راجیہ سبھا انتخابات میں میری کامیابی بی جے پی کو ہمیشہ کھٹک رہی ہے۔ انہوں نے بی جے پی کے آئی ایس رکن کے ساتھ روابط کے الزام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آپ اس طرح کے الزامات کیوں عائد کررہے ہیں جبکہ ملک میں کئی سکیورٹی ایجنسیاں ہیں، انہیں تحقیقات کرنے دیجئے، سچائی خود سامنے آجائے گی۔ احمد پٹیل نے بتایا کہ وہ 2015ء میں ہاسپٹل سے مستعفی ہوچکے ہیں۔ وہ اس لئے ہاسپٹل سے وابستہ ہوئے تھے کہ اس علاقہ کے لوگ مل کر ایک دواخانہ تعمیر کرنا چاہتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ انتظامی اُمور بالکل الگ ہوتے ہیں۔ آئی ایس آئی ایس دہشت گرد کا تذکرہ کرتے ہوئے احمد پٹیل نے کہا کہ جب انہوں نے معلومات کی تو پتہ چلا کہ اس سے پہلے وہ دو ہاسپٹلس میں کام کرچکا ہے جن میں سے ایک کا افتتاح بی جے پی قائدین نے کیا تھا، تو پھر میرے خلاف یہ الزامات کیوں عائد کئے جارہے ہیں۔