بی جے پی سے پی ڈی پی کے ترک تعلق پر حیرت نہیں ہوگی

حکمراں جماعت کے کانگریس سے مفاہمت کی افواہیں عمرعبداللہ کا بیان
سرینگر ۔ 23 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) جموں و کشمیر میں اپوزیشن نیشنل کانفرنس کے لیڈر عمر عبداللہ نے آج کہا کہ حکمراں پی ڈی پی اگر کسی وقت بی جے پی سے اپنی مفاہمت ختم کرتے ہوئے کانگریس اور آزاد امیدواروں کے ساتھ مخلوط حکومت بناتی ہے تو اس پر انہیں کوئی حیرت نہیں ہوگی۔ تاہم مفتی محمد سعید کی پارٹی پی ڈی پی نے اس امکان کو مسترد کردیا ہے۔ عمر عبداللہ نے ٹوئیٹر پر لکھا کہ ’’مودی ؍ مفتی سمجھوتہ کے بعد جہاں تک مفتی صاحب اور ان کی پارٹی کا تعلق ہے اس پر مجھے کوئی حیرت نہیں ہوتی، جنید‘‘۔ عمر عبداللہ دراصل اپنی پارٹی کے ایک ترجمان جنید عظیم مٹو کے ایک ٹوئیٹر پوسٹ کا جواب دے رہے تھے۔ جنید عظیم مٹو نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ افواہیں گشت کررہی ہیں کہ پی ڈی پی اب کانگریس اور چند آزاد ارکان سے مفاہمت کی کوشش کررہی ہے۔ تاہم پی ڈی پی نے یہ کہتے ہوئے ان دعوؤں کو مسترد کردیا کہ پی ڈی پی ؍ بی جے پی مخلوط حکومت اپنی میعاد مکمل کرے گی کیونکہ بی جے پی سے اتحاد کے سبب ریاست کے تمام علاقوں کو قریب لانے اور جموں و کشمیر کو متحد رکھنے کا موقع فراہم ہوا ہے۔ پی ڈی پی کے اعلیٰ ترجمان محبوب بیگ نے کہا کہ پی ڈی پی کے سرپرست مفتی محمد سعید نے باریک بینی سے غوروفکر اور پارٹی کے تمام قائدین سے مشاورت کے بعد بی جے پی سے مفاہمت کا فیصلہ کیا تھا۔ بیگ جو اسمبلی انتخابات سے قبل نیشنل کانفرنس سے علحدگی اختیار کرتے ہوئے پی ڈی پی میں شامل ہوئے ہیں کہا کہ عمر عبداللہ کو چاہئے کہ وہ پی ڈی پی ؍ بی جے پی حکومت کے مسائل کے بارے میں زیادہ پریشان ہونا چھوڑ دیں۔