بی جے پی سے وفاداری کا صلہ۔ بھیڑ بکریوں کا تحفہ

سرینگر۔/26جون، ( سیاست ڈاٹ کام ) سابق چیف منسٹر جموں و کشمیر مسٹر عمر عبداللہ نے آج سابق علحدگی پسند لیڈر سجاد غنی لون کو تنقید کا نشانہ بنایا جوکہ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی۔ بی جے پی حکومت میں وزیر بن گئے ہیں اور یہ الزام عائد کیا کہ سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کے دور سے ہی وہ بی جے پی کے قریب ہیں۔ ایک مقامی روزنامہ کو دیئے گئے انٹرویو میں پیپلز کانفرنس لیڈر نے کشمیر میں آر ایس ایس کی موجودگی کی حمایت کی ہے۔ عمر عبداللہ نے ریاستی وزیر کے قلمدان سائنس و ٹکنالوجی اور افزائش مویشیاں پر بھی اعتراض کیا۔ سابق چیف منسٹر نے اپنے ٹوئٹر پر طنزر کرتے ہوئے کہا کہ سجاد کو بی جے پی سے وفاداری کا صلہ یہ ملا کہ انہیں چند ایک بھیڑ بکریاں دے دی گئیں۔ تاہم سجاد غنی لون نے بھی سابق چیف منسٹر کو جیسے کو تیسا جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں تو یہ بھول ہی گیا تھا کہ تمہارے والد ( فاروق عبداللہ ) یو پی اے حکومت میں وزیر تھے اور میں ان کے ہی نقش قدم پر گامزن ہوں تو قباحت کیا ہے۔ واضح رہے کہ گذشتہ سال اسمبلی انتخابات کے موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کے بعد سجاد غنی لون اور عمر عبداللہ کے درمیان طنز و تنقید کا سلسلہ جاری ہے۔ سجاد غنی لون نے انٹرویو میں کہا تھا کہ کشمیر میں آر ایس ایس عرصہ دراز سے موجود ہے اگر عوام پسند کرتے ہیں تو انہیں یہاں آنے کا حق ہے اس میں کیا مسئلہ ہے۔ سجاد نے یہ اعتراف کیا کہ وہ واجپائی کے دور سے ہی بی جے پی کو پسند کرتے ہیں اور پارٹی نے میری سیکوریٹی پر خاص توجہ دی تھی اور میں نے مذاکرات کے عمل میں کلیدی رول ادا کیا ہے۔