دہلی میں 17 اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس، حکمت عملی پر تبادلہ خیال
نئی دہلی 10 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس اور ترنمول کانگریس کے بشمول زائداز ایک درجن اپوزیشن جماعتوں کے اہم قائدین کا آج یہاں اجلاس منعقد ہوا جس میں 2019 ء کے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کے خلاف مقابلے کے لئے متحدہ محاذ بنانے کی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔ پارلیمنٹ کے کل سے شروع ہونے والے سرمائی سیشن سے ایک دن قبل منعقدہ اس اجلاس میں سماج وادی پارٹی (ایس پی) اور بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) نے شرکت نہیں کی۔ پانچ ریاستوں تلنگانہ، چھتیس گڑھ، مدھیہ پردیش، راجستھان اور میزورم میں منعقدہ اسمبلی انتخابات کے نتائج کے اعلان سے ایک دن قبل یہ اہم اجلاس پارلیمنٹ کی ذیلی عمارت میں منعقد ہوا۔ آندھراپردیش کے چیف منسٹر اور تلگودیشم کے صدر این چندرابابو نائیڈو نے اس اجلاس کے انعقاد میں اہم رول ادا کیا۔ اجلاس سے قبل چندرابابو نائیڈو اور مغربی بنگال کی چیف منسٹر اور ترنمول کانگریس کی صدر ممتا بنرجی نے اپوزیشن قائدین سے گفت و شنید کی۔ ڈی ایم کے کے صدر ایم کے اسٹالن نے دہلی کے چیف منسٹر اروند کجریوال سے تبادلہ خیال کیا تھا۔ اجلاس میں ان قائدین کے علاوہ سابق وزرائے اعظم منموہن سنگھ اور ایچ ڈی دیوے گوڑا، کانگریس کے صدر راہول گاندھی، یو پی اے رہنما سونیا گاندھی، این سی پی سربراہ شردپوار اور نیشنل کانفرنس کے سربراہ فاروق عبداللہ نے بھی شرکت کی۔ دیگر اہم قائدین میں کانگریس کے احمد پٹیل، غلام نبی آزاد، اشوک گہلوٹ، راشٹریہ جنتادل (آر جے ڈی) کے لیڈر تیجسوی یادو، سی پی آئی (ایم) کے جنرل سکریٹری سیتارام یچوری، سی پی آئی کے قائدین سدھاکر ریڈی اور ڈی راجہ، ایل جے ڈی کے لیڈر شرد یادو، جھارکھنڈ وکاس مورچہ (جے وی ایم) کے بابو لال مرانڈی بھی شامل ہیں۔