بی جے پی ایک شخص کے ہاتھوں میں اقتدار مرکوز کررہی ہے

اورنگ آباد ؍ شیرپور 5 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) نریندر مودی پر درپردہ تنقید کرتے ہوئے نائب صدر کانگریس راہول گاندھی نے آج کہاکہ بی جے پی ایک شخص کے ہاتھوں میں اقتدار مرکوز کرنا چاہتی ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ اُن کی پارٹی بی جے پی کو اِسی طرح مار بھگائے گی جیسے کہ ہندوستان سے انگریزوں کو مار بھگایا تھا۔ اُنھوں نے کہاکہ ایک شخص نہیں بلکہ ملک کے کروڑوں عوام حکومت چلاتے ہیں۔ ہم عوام کو بااختیار بنانا چاہتے ہیں لیکن بی جے پی تمام اقتدار ایک شخص کو دینا چاہتی ہے۔ وہ ایک جلسہ عام سے خطاب کررہے تھے۔ اُنھوں نے کہاکہ بی جے پی قائدین خود کو ہندو قرار دیتے ہیں لیکن اُنھوں نے بھگوت گیتا نہیں پڑھی ہے۔ میں اُن سے پوچھتا ہوں کہ کیا اُنھوں نے یہ کتاب کھولی بھی ہے۔ اگر وہ ایسا کرتے تو اُنھیں معلوم ہوجاتا کہ کانگریس پارٹی صرف ایک تنظیم نہیں ہے بلکہ ایک نظریہ ہے جسے کوئی چھو بھی نہیں سکتا۔ جن لوگوں نے اِس نظریہ کو مٹا دینے کی کوشش کی تھی اُنھیں ملک سے باہر نکال دیا گیا۔

یہ کانگریس نہیں بلکہ اِس کا نظریہ تھا جس نے انگریزوں کو شکست دی تھی۔ جس انداز میں کانگریس نے محبت کے ساتھ برطانویوں کو باہر نکال دیا تھا اُسی طرح بی جے پی کو بھی نکال دے گی۔ اُنھوں نے کہاکہ گجرات کے 3 بدعنوان وزراء اب بھی گجرات کابینہ میں شامل ہیں اور اُن کے لیڈر کو کوئی کرپشن نظر نہیں آتا۔ اُن کا چیف منسٹر کرناٹک میں جیل کی ہوا کھا چکا ہے۔ اِس کے باوجود اُنھیں کرپشن نظر نہیں آتا۔ اُنھوں نے کہاکہ بی جے پی ہی تھی جس نے لوک پال بِل روکنے کی کوشش کی تھی۔ شیرپور سے موصولہ اطلاع کے بموجب راہول گاندھی نے اپنے دو روزہ دورۂ مہاراشٹرا کے موقع پر مقامی انجینئرنگ کالج میں قبائیلی نوجوانوں سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہاکہ وہ وزیراعظم بنیں یا نہ بنیں اِس سے کوئی فرق نہیں پڑتا بلکہ فرق اُس وقت پڑتا ہے جبکہ تمام ہندوستانی بشمول خواتین و نوجوانوں کے دلوں میں اپنے ملک کا احساس بیدار ہوجائے۔

وزیراعظم بننے کیلئے نوجوانوں کی نیک خواہشات کا جواب دیتے ہوئے اُنھوں نے یہ بات کہی۔ نوجوانوں سے خواہش کی کہ سیاست کے اصل دھارے میں شامل ہوجائیں۔ اُنھوں نے کہاکہ ایک بھی نوجوان ایسا نہیں ہونا چاہئے جو یہ کہے کہ اُسے خود اپنے ملک میں خوف ہوتا ہے۔ انتہائی خود اعتمادی کی علامت کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے اُنھوں نے کہاکہ مہاتما گاندھی کی طرح انکساری، خود اعتمادی کا اظہار ہونا چاہئے۔ جارحیت خود اعتمادی نہیں ہوتی۔ اُنھوں نے کہاکہ کوئی بھی ہو راہول گاندھی یا پرتھوی راج چاوان وہ آپ سے بہتر جانتا ہے کہ کون جھوٹ بول رہا ہے۔ میں آپ سے درخواست کرتا ہوں ، خاص طور پر قبائیلی نوجوانوں سے کہ وہ سیاست کے اصل دھارے میں شامل ہوجائیں۔